پیرس (مانیٹرنگ ڈیسک) فرانس کی وزارت خارجہ نے اتوار کے روز ایک بیان میں کہا ہے کہ حزب اللہ کی جانب سے اسرائیلی فوجی گاڑی کو نشانہ بنانے کے بعد جنوبی لبنان میں سرحد کے ساتھ بڑھتی کشیدگی کے تدارک کے لیے پیرس مشرق وسطی میں رابطے تیز کررہا ہے۔
وزارت خارجہ کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا، “فرانس 25 اگست کے واقعات کے بعد سے خطے میں رابطے تیز کررہا ہے ،” وزارت خارجہ کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا۔ “ایمانوئل میکرون” نے اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو اور ایرانی صدرحسن روحانی سے خطے کی صورت حال پر مشاورت کی ہے۔
انہوں نے مزید کہا ، “ہم تمام لبنانی جماعتوں کے ساتھ مستقل رابطے میں ہیں فرانس اس سلسلے میں اپنی کوششوں کو آگے بڑھانے کے لئے پرعزم ہے اور پر امن طریقے سے حالات کو واپس لانے کے لیے سب کو اپنی ذمہ داریوں کو نبھانے کا مطالبہ کرتا ہے۔’
اسرائیل نے اتوار کے روز اعلان کیا تھا کہ اس نے اپنی سرزمین پر اینٹی ٹینک میزائل فائر کرنے کے بعد جنوبی لبنان کے علاقوں پر بمباری کی ہے، جبکہ حزب اللہ نے اتوار کے روز لبنان کی جنوبی سرحد کے قریب واقع ایویم کے علاقے میں اسرائیلی فوج کی ایک گاڑی ایک ٹینک اور ایک بیس کو تباہ کرنے کا اعلان کیا تھا۔ حزب اللہ نے اسرائیل پر الزام لگایا تھا کہ اس نے بیروت کے قریب تنظیم کے مضبوط گڑھ پر دو ڈرون حملے کیے تھے جس کے نتیجے میں حزب اللہ کے دو ارکان شہید ہوگئے تھے۔
لبنان کے وزیر اعظم سعد حریری نے اتوار کے روز امریکا اور فرانس سے اسرائیل کے ساتھ جاری کشیدگی کو روکنے کے لیے مداخلت کریں۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز لبنان کی مسلح شیعہ جماعت حزب اللہ کی جانب سے اسرائیلی فوجیوں پر حملے کے بعد اسرائیل اور لبنان کے درمیان کشیدگی شدت اختیار کرگئی۔
حزب اللہ نے اسرائیل کے شمالی علاقے میں اسرائیلی ملٹری بیس پر ٹینک شکن میزائل فائر کیے، جس کے باعث متعدد فوجیوں کی ہلاکتوں کی اطلاعات ہیں۔