کابل (ڈیلی اردو/نیوز ایجنسی) قطر میں افغان طالبان سے مذاکرات کے کامیاب دور کے بعد امریکی نمائندے زلمے خلیل زاد نے صدر اشرف غنی سے اہم ملاقات کی اور انہیں امن مذاکرات کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔
غیر ملکی میڈیاکے مطابق امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان زلمے خلیل زاد نے قطر سے کابل پہنچتے ہی سب سے پہلے افغان صدر اشرف غنی سے ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران امریکی نمائندے نے افغان صدر کو مذاکرات میں ہونے والی اب تک کی پیشرفت سے آگاہ کیا۔
افغان صدر کے ترجمان نے میڈیا کو بتایا ہے کہ ملاقات میں امن مذاکرات اور افغانستان کے مستقبل کے حوالے سے مشاورت بھی کی گئی، افغان صدر نے امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد پر واضح کیا کہ افغانستان میں پائیدار امن کے خواہاں ہیں لیکن افغان عوام کی امنگوں کے برخلاف کوئی بھی معاہدہ کامیاب ثابت نہیں ہوسکتا۔
قطر میں افغان طالبان اور امریکا کے درمیان ہونے والے امن مذاکرات کے کئی دور ہو چکے ہیں جن میں فریقین کے درمیان اکثر نکات پر اتفاق بھی ہو گیا ہے تاہم طالبان کی جناب سے کابل حکومت پر حملے نہ کرنے کی یقین دہانی نہ کرائے کے باعث مذاکرات پر تاحال دستخط نہیں ہوسکے ہیں۔تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ امریکی نمائندے زلمے خلیل زاد نے صدر اشرف غنی سے ملاقات سے اسی اہم معاملے ہر گفتگو کی ہوگی۔
افغان طالبان کے ترجمان امن مذاکرات کے کسی بھی مرحلے میں کابل حکومت کی شرکت سے انکاری رہے ہیں جس کی وجہ سے مذاکرات طول پکڑ گئے ہیں۔
واضح رہے کہ امریکا افغانستان میں 17 سال سے جاری جنگ کا خاتمہ چاہتا ہے اور پرامن انخلا کے لیے ٹرمپ انتظامیہ نے زلمے خلیل زاد کو خصوصی نمائندہ مقرر کیا ہے جن کی سربراہی میں افغان طالبان کے ساتھ مذاکرات کے کئی دور ہوچکے ہیں۔