یمن: زمار میں جیل پر سعودی اتحادی طیاروں کی بمباری، شہدا کی تعداد 123 ہوگئی

صنعا (ڈیلی اردو/نیوز ایجنسی) یمن میں سعودی عرب کی زیرقیادت فوجی اتحاد کی زمار کی ایک جیل پر بم باری کی ہے۔

عالمی خبر رساں اداروں کے مطابق جنگی طیاروں نے اتوار کے روز زمار شہر کی جیل کو نشانہ بنایا تھا، جس کے نتیجے میں شہدا کی تعداد 123 تک پہنچ چکی ہے۔

حوثی ملیشیا نے ریڈ کراس کے ذرائع کے حوالے سے منگل کے روز بتایا ہے کہ اب تک جیل سے 123 قیدیوں کی لاشیں نکالی کی گئی ہیں، جبکہ دیگر لاپتا افراد کی تلاش اور امدادی کام جاری ہے۔

اس سے پیشتر اتوار کے روز حوثی ملیشیا ذرائع نے اطلاع دی تھی کہ اس بمباری میں 70 قیدی شہید اور 100 سے زائد زخمی ہو گئے ہیں، جس کے جواب میں عالمی ادارے ریڈ کراس نے سوشل میڈیا پر ان ہلاکتوں کی تعداد 100 سے زائد بتائی تھی۔

متاثرہ جیل کا دورہ کرنے والے رائٹرز کے نمایندے نے بتایا کہ احاطے میں موجود 3 عمارتوں کو نشانہ بنایا گیا، جن میں قیدی موجود تھے، جس کے نتیجے میں وہ تباہ ہوگئیں۔

عینی شاہدین کے مطابق قیدی سو رہے تھے کہ رات کے وقت جنگی طیاروں نے 5 سے 6 حملے کیے گئے۔

دوسری جانب عرب اتحاد کے ترجمان کرنل ترکی المالکی نے بتایا ہے کہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کی طرف سے قائم کردہ کمیٹی یمن کے مختلف علاقوں میں امن وامان کے قیام کے لیے کام کررہی ہے۔ اسی سلسلے میں سعودی عرب کی فوج شبوہ صوبے میں داخل ہوگئی ہے، تاکہ وہاں پرآئینی حکومت اور عبوری کونسل کے درمیان کشیدگی ختم کرکے فریقین میں جنگ بندی کرائی جاسکے۔

ریاض میں ایک پریس کانفرنس میں کرنل المالکی نے کہا کہ یمن کے تمام متحارب فریق جنگ بندی کی دعوت پر عرب اتحاد کے ساتھ تعاون کررہے ہیں۔

ترکی المالکی نے یہ بھی بتایا کہ منگل کی صبح سعودی عرب کی جانب آنے والے ایک ڈرون طیارہ مار گرایا گیا ہے، جو یمنی صوبے عمران سے حوثی ملیشیا کی طرف سے بھیجا گیا تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں