مقبوضہ کشمیر میں ڈھائے جانے والے خوفناک مظالم کی رپورٹ جاری

سری نگر (ڈیلی اردو/نیوز ایجنسی) مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی جانب سےکشمیریوں پر ڈھائے جانے والے خوفناک مظالم پر انتیس سالوں کی رپورٹ جاری کردی گئی۔ جموں وکشمیر کولیشن آف سول سوسائٹی نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ انتیس سالوں کے دوران چار سو بتیس کیسز میں کشمیریوں کو ٹارچر کیا گیا۔ ستر فیصد عام عوام کو نشانہ بنایاگیا۔ وادی دنیا کا سب سے بڑا فوجی اڈا ہے جہاں فوج کی تعداد آٹھ لاکھ ہے۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مقبوضہ وادی میں کشمیریوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کی 29 سال کی رپورٹ جاری کی گئی ہے۔

رپورٹ جموں کشمیر کولیشن آف سول سوسائٹی کی جانب سے جاری کی گئی ہے۔ اقوام متحدہ کے سابق خصوصی نمائندہ جوآن ای مینڈز نے اس رپورٹ کی توثیق کی ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 29 برسوں کےدوران انتہا پسند مودی سرکار کے دل دہلا دینے والے ظلم وستم سے وادی کے ستر فیصد عوام نشانہ بنے۔ ہر سو میں سے ستر آدمی کسی نہ کسی طرح حکومت کی بربریت کا نشانہ بنے ہیں۔ 432 کیسز میں کشمیریوں پر بدترین تشدد کیا گیا۔

رپورٹ میں مقبوضہ کشمیر کو دنیا کا سب سے بڑا فوجی اڈا قرار دیا گیا ہے۔ لکھا گیا ہے کہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں کی تعداد ساڑھے 7 لاکھ کے لگ بھگ ہے اور رواں سال اگست میں انتہاپسند مودی سرکار نے 38 ہزار مزید فوج وادی میں تعینات کی ہے جس کے بعد اعداد و شمار کے مطابق اب فوج کی تعداد 8 لاکھ ہو گئی ہے۔

رپورٹ میں اس بات پر بھی روشنی ڈالی گئی ہے کہ کشمیر جیسے سنگین معاملے پر بھارتی میڈیا نے کوئی کوریج ہی نہیں کی ہے۔

رپورٹ میں واضح ہے کہ بھارتی سفاک اہلکار کشمیریوں کی جائیداد اور زندگی کے تباہی کے ذمہ دار ہیں۔ کشمیریوں کو سب سے زیادہ بےدردی سے مارا پیٹا جاتا ہے سونے نہیں دیا جاتا اور انہیں بجلی کے جھٹکے لگائے جاتے ہیں۔ کشمیری عوام کو بھوکا رکھا جاتا ہے اور واٹر بورڈنگ اور گرم کھولتے ہوئے پانی میں سر ڈبونا جیسے دردناک مظالم روا رکھے جاتے ہیں۔

بھارت کے کشمیریوں کے خصوصی آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد سے اب تک 4 ہزار سے زائد کشمیریوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں