اسلام آباد (محمد احسان) انٹرنیشنل اسلامک یونیورسٹی اسلام آباد کا خسارہ ایک ارب 4 کروڑ روپے ہوگیا۔ سیکرٹری یونیورسٹی سٹاف ویلفیئر ایسوسی ایشن نے صدر جامعہ کو حقائق سے آگاہ کرتے ہوئے یونیورسٹی کی بہتری کے لیے تجاویز دے دی اس حوالے سے یونیورسٹی سٹاف ویلفیئر ایسوسی ایشن کے زیر انتظام نیو کیمپس فیکلٹی بلاک 2 میں ایک تقریب کا اہتمام کیاگیا، تقریب کے مہمان خصوصی پروفیسر ڈاکٹر احمد یوسف الدریویش تھے۔ پروگرام کا باقاعدہ آغاز فیصل مسجد کے خطیب قاری گلزار احمد مدنی نے تلاوت کلام پاک سے کیا۔ اسکے بعد وفات شدہ ملازمین جامعہ اور انکے لواحقین کے لیے اجتماعی دعائے مغفرت بھی کی گئی۔ اسکے بعد جنرل سیکرٹری یونیورسٹی سٹاف ویلفیئر ایسوسی ایشن(USWA) مقصود خٹک نے تفصیلی بریفنگ دی اور جامعہ کے مسائل، ملازمین کے مسائل پر تفصیلی روشنی ڈالی۔
اس دوران جنرل سیکرٹری اسوا نے اپنی تقریر میں سب سے پہلے جامعہ کے ڈوبتی ہوئی مالی پوزیشن پر روشنی ڈالی اور کہا کہ یہ ادارہ جب سے بنا ہے کبھی اتنا معاشی بدحالی کا شکار نہیں رہا جتنا گزشتہ 8 سالوں سے گرتا جا رہا ہے۔ آج سے 8 سال پہلے یہ ادارہ 155 ملین کے خسارے پے تھا اور آج 1040 ملین کے خسارے پر ادارہ کیسے پہنچا، ذمہ دار کون؟؟؟۔۔۔
اسکے علاوہ انہوں ے صدر جامعہ کے سامنے سیکشن ٹو سیکشن اس خسارے کی تفصیل بیان کی جن میں ہاسٹلز، ٹرانسپورٹ، اقراء کالج تمام 9 فیکلٹیز وغیرہ وغیرہ شامل ہیں اور اسکے حل کے لیے انہوں تجاویز بھی دیں۔
جنرل سیکرٹری اسوا نے یونیورسٹی کے اندر شخصی بنیادوں پر کیس ٹو کیس اور فیس ٹو فیس اور پسند و نا پسند کے لیے علیحدہ علیحدہ قوانین اور پالیسیوں کو بھی شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور مطالبہ کیا کہ ادارے کے قوانین پالیسیاں ضابطے، یکساں بنیادوں پر بنائے جائیں، میرٹ کو عملی جامہ پہنایا جائے، بائیومیٹرک حاضری تمام ملازمین پر لاگو کیا جائے، پارٹ ٹائم ٹیچنگ کو گریڈ کی بجائے ہائر ایجوکیشن کمیشن کے قانون کیمطابق لاگو کیا جائے، ہاسٹل سے تمام غیر قانونی سٹوڈنٹس کو فوری بے دخل کیا جائے، بجلی کے استعمال کا نظام درست کیا جائے۔
اسکے علاوہ تما ڈیلی ویجز اور ایڈہاک ملازمین کی فوری مستقلی، بڑھی ہوئی تنخواہ کا اجراء، ڈرائیورز کے لیے 80 روپے فی گھنٹہ اوور ٹائم کی منظوری، ڈی پی سی کا انعقاد، ایکس کیڈر پروموشنز، لیو ان کیشمنٹ کو جاری رکھنا، ہاوس رینٹ سیلینگ کو موجودہ پالیسی پر رہنے دینا اور میڈیکل الاونس کو بڑھا کر علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کے برابر کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔ اس کے علاو جنرل سیکرٹری نے خدشہ ظاہر کیا کہ ڈائریکٹر HRکیجانب سے ایک نوٹ چلا ہے جسمیں تمام ملازمین جامعہ اور انکے بچوں کی پڑھائی پر پابندی لگانے کی مذموم کوشش کی جارہی ہے، جس پر انہوں نے انتظامیہ کو متنبہ کیا کہ اگر ایسا کوئی قدم اٹھایا گیا تو اس پر اسوا پلیٹ شدید مزاحمت دکھائے گی اور یہ کسی قیمت پر قبول نہیں کیا جائیگا۔خوشی کی بات یہ ہے کہ اسوا پلیٹ فارم نے بیک وقت ریجنل دعوہ سنٹر کراچی میں بھی عید ملن پارٹی کا اہتمام کروایا تھا اور ان بھائیوں کو بھی اس خوشی میں برابری کی بنیاد پر شریک کیا تھا۔ جس پر تمام اسوا قائدین ریجنل دعوہ سنٹر کراچی کے تمام بھائیوں کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتے ہیں۔
اسکے بعد صدر جامعہ نے اپنے مختصر خطاب میں اسوا پلیٹ فارم کا شکریہ ادا کیا اور کشمیر کی حالیہ بگڑتی صورتحال پر افسوس کا اظہار کیا اور وہاں کے مظلوم مسلمانوں کیساتھ ہمدردی اور یکجہتی کا اظہار کیا۔ آخر میں حسب روایت صدر جامعہ نے تمام مسائل کے حل اور مطالبات کی منظوری کا بھی یقین دلایا۔
اسکے بعد صدر جامعہ نے عمرے کے لیے بذریعہ قرعہ اندازی نامزد 12 ملازمین جامعہ میں عمرہ سکیم کے فند میں سے 100000 (ایک لاکھ روپے) فی کس کے چیک تقسیم کیے جن میں 10 مرد اور 2 خواتین شامل تھیں۔آخر میں صدر اسوا نے مہمان خصوصی اور دیگر تمام کارکنان جامعہ خواتین و حضرات کا شکریہ ادا کیا۔ اسکے بعد تمام کارکنان جامعہ کو اسوا پلیٹ فارم کیجانب سے بہترین کھانا مہیا کیا گیا۔ اور دعائے خیر کیساتھ پروگرام کا اختتام کیا گیا۔