مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز نے 5 اگست کے بعد ہزاروں افراد کو گرفتار کیا: الجزیرہ

سرینگر (ڈیلی اردو) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز نے پانچ اگست کے بعد ہزاروں شہریوں کو گرفتار کیا اور انہیں سخت تشدد کا نشانہ بنایا۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق الجزیرہ نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا کہ جنوبی کشمیر کے رہائشی ایک بائیس سالہ نوجوان نے کہا کہ اسے بھارتی فورسز نے نصف شب کو گھر پر چھاپہ مار کر گرفتار کیا اور حراست میں لیے گئے دیگر نوجوانوں کے ساتھ ایک گھنٹے سے زائد وقت تک تشدد کا نشانہ بنایا۔

نوجوان کا کہنا تھا کہ بھارتی اہلکار اسے لاٹھیوں، بندوقوںکے بٹوں سے پیٹتے رہے اور کہتے رہے کہ تم نے احتجاجی مارچ میں کیوں شرکت کی تھی۔ نوجوان نے کہا کہ اسے بجلی کے جھٹکے بھی دیے گئے جس کے بعد وہ بیہوش ہوگیا۔ اس نے کہا کہ قابض اہلکاراسے یہ بھی کہتے رہے کہ وہ ان نوجوانوں کے نام بتائے جو پتھراﺅ کرتے ہیں۔

نوجوان کا کہنا تھا کہ بھارتی اہلکاروں نے اسے اس قدر تشدد کا نشانہ بنایا کہ اسے دوہفتوں کے بعد ہوش آیا اور وہ ابھی تک اچھی طرح سے چل پھر نہیں سکتا۔ ایک اور گاﺅں کے رہائشیوں نے الجزیرہ کے نمائندے کو بتایا کہ بھارتی فوجیوں نے ان کے گاﺅں میں بدترین کریک ڈاﺅن کیا جس دوران لوگوں پر سخت تشدد کیا گیا اور ایک بیس سالہ نوجوان کو اس قدر مارپیٹا گیا کہ اب وہ سہارے کے بغیر چل پھر نہیں سکتا۔

گاﺅں کے رہائشیوں نے کہا کہ بھارتی فورسز نے علاقے کے بیسیوںنوجوانوں کو حراست میں لے لیا ہیں جن کے اہلخانہ یہ نہیں جانتے کہ انہیں کہاں رکھا گیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں