کالعدم تنظیم بی ایل اے کے دو اہم کمانڈروں سمیت 16 فراریوں نے ہتھیار ڈال دیئے

لاڑکانہ (ڈیلی اردو) یوم دفاع کے موقع پر لاڑکانہ میں بلوچ لبریشن آرمی کے دو اہم کمانڈروں سمیت سولہ فراریوں نے ہتھیار ڈال کر قومی دھارے میں شمولیت اختیار کرلی جبکہ سکھر اور لاڑکانہ میں اکتیس سے زائد قوم پرستوں نے قومی دھارے میں شمولیت کا اعلان کردیا۔ 

لاڑکانہ میں یوم دفاع کے موقع پر بلوچ لبریشن آرمی کے سولہ فراریوں نے ہتھیار ڈال کر قومی دھارے میں شمولیت اختیار کرلی۔

بی ایل اے کے فراریوں کے ہتھیار ڈالنے کی تقریب رینجرز ہیڈ کواٹرز لاڑکانہ میں منعقد ہوئی، جس میں سیکٹر کمانڈر رینجرز کرنل ساجد، ونگ کمانڈر کرنل محمود، ڈی آئی جی لاڑکانہ پولیس عرفان بلوچ، کمشنر لاڑکانہ سلیم رضا سمیت دیگر نے شرکت کی۔

سکھر کی مختلف قوم پرست تنظیموں سے وابستہ بیس سے زائد کارکنوں نے یوم دفاع کے موقع پر سکھر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے قوم پرست جماعتوں جسقم، جساف، جئے سندھ محاذ ودیگرسے علیحدگی اختیار کرتے ہوئے قومی دھارے میں شمولیت اختیار کرلی۔

قوم پرست رہنماؤں کا کہنا تھا کہ اب ہم ملک وقوم سے وفادار رہیں گے اور ملک کی تعمیر وترقی کے لیے خود کو وقف کردیں گے۔

لاڑکانہ پریس کلب میں بھی قومی پرچم لہرا کر قوم پرست جماعتوں سے تعلق رکھنے والے گیارہ کارکنان نے قومی دھارے میں شمولیت کا اعلان کردیا۔

بی ایل اے کے فراری بلوچستان اور سندھ میں تخریبی سرگرمیوں میں ملوث رہے۔

کمانڈر صالح محمد کا کہنا ہے کہ ہم نے دہشتگردی ترک کر دی اب ہتھیار نہیں اٹھائیں گے، اب جب بھی ضرورت پڑی تو دفاع پاکستان کیلئے ہتھیار اٹھائیں گے۔

ان کا مزید کہنا ہے کہ کشمیری بھائیوں کی مدد کیلئے ریاستی اداروں کی ایک آ واز پر لبیک کہیں گے۔  بھارت جیسے دہشتگرد ملک کے خلاف قوم اور وطن کا دفاع کریں گے۔

دوسرے کمانڈر خادم حسین عرف ٹکری کا کہنا ہے کہ پاکستان ناقابل تسخیر ہے اور اسکا دفاع مظبوط ہاتھوں میں ہے۔ ہمیں اپنی مسلح افواج، ایف سی اور رینجرز پر فخر ہے انہوں نے بلوچستان اور سندھ کو امن کا تحفہ دیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں