داعش کا دھماکوں کیلئے گائے کا استعمال

لندن (ڈیلی اردو) عالمی دہشت گرد تنظیم داعش نے دھماکوں کے لیے گائے کو استعمال کرنا شروع کر دیا ہے۔

برطانیہ کے آن لائن جریدے دی انڈیپنڈنٹ کی رپورٹ کے مطابق عراق میں اپنے گڑھ دیالہ کے ہاتھ سے نکل جانے کے بعد داعش نے دوبارہ سے شدت پشند سرگرمیاں تیز کر دی ہیں اور امریکی اتحادی افواج کے آپریشن کے باوجود گزشتہ کئی ماہ کے دوران داعش کی کارروائیوں میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

گزشتہ ہفتے دو عراقی فوجیوں کو سنیپرز سے فائرنگ کر کے قتل کر دیا گیا تھا اور اب شدت پسند تنظیم نے اپنی کارروائیوں کے لیے جانوروں کا سہارا لینا بھی شروع کر دیا ہے۔

ایکشن آن آرمڈ وائلینس کے اعداد و شمار کے مطابق 2010 سے لیکر اب تک جانوروں میں آئی ای ڈی نصب کر کے دھماکے کرنے کے 6 واقعات رپورٹ ہوئے اور یہ سارے واقعات افغانستان اور پاکستان میں ریکارڈ ہوئے جن میں 14 افراد شہید ہوئے۔

لیکن داعش کی جانب سے گائے کو دھماکا خیز مواد نصب کر کے سیکیورٹی فورسز کو نشانہ بنانے کا یہ پہلا کیس سامنے آیا ہے۔

داعش نے گائے کو دھماکا خیز مواد نصب کر کے دیالہ میں ایک سیکیورٹی چیک پوسٹ کی جانب روانہ کیا جس پر سیکیورٹی اہلکار نے فائرنگ کی تو وہ دھماکے سے اڑ گیا جس کے نتیجے میں ایک راہگیر جاں بحق ہوا۔

مقامی حکام کا کہنا ہے کہ گائے کو تخریب کاری کے لیے استعمال کرنے کا واقع ظاہر کرتا ہے کہ داعش اپنی کارروائیوں کے لیے نوجوانوں کو بھرتی کر کے خودکش بمبار بنانے میں ناکام ہو چکی ہے، اس لیے اس مقصد کے لیے اب جانوروں کا استعمال کر رہی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں