کراچی (ڈیلی اردو) صوبہ سندھ کے صوبائی دارالحکومت کراچی میں شیعہ اور بوہرہ کمیونٹی کے افراد کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث کالعدم تنظیم لشکر جھنگوی کے 4 دہشت گردوں کو گرفتار کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق کراچی کے ایس ایس پی وسطی عارف اسلم راؤ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ گرفتار ملزمان کا تعلق لشکر جھنگوی سے ہے جو پولیس اہلکاروں، اہل تشیع اور بوہرہ کمیونٹی کے افراد کی ٹارگٹ کلنگ سمیت سما ٹی وی کی ڈی ایس این پر حملے میں ملوث تھے۔
انہوں نے بتایا کہ ملزمان نے بھتے کی رقم نہ ملنے پر تاجروں کو بھی شہید کیا۔
ایس ایس پی وسطی کا کہنا تھا کہ’کالعدم تنظیم لشکر جھنگوی کے دہشت گرد اجرتی قاتل بھی ہیں‘۔
عارف اسلم راؤ نے بتایا کہ دہشت گرد شہر کا امن برباد کرنے کا منصوبہ بنارہے تھے تاہم اسے ناکام بنا دیا گیا۔
اس ضمن میں ایس ایس پی وسطی کے ہمراہ ایس ایس پی انویسٹی گیشن محمد طارق نواز نے تفصیلات بتائیں کہ ایف بی انڈسٹریل ایریا میں مسلح موٹرسائیکل سواروں نے اعجولی خان کو 17 جولائی 2019 کو قتل کردیا گیا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ قتل کے تحقیقات کے دوران پولیس نے مقتول کی بیوی شگفتہ اور اس کے مبینہ آشنا زرولی کو گرفتارکرلیا تھا۔
محمد طارق نواز نے بتایا کہ ’دونوں ملزمان نے ’قتل کا منصوبہ بنانے کا جرم قبول‘ کیا اور ان کی نشاندہی پر پولیس نے کالعدم تنظیم لشکر جھنگوی کے دو ملزمان گورا خان اور شاہد ہمایوں کو گرفتار کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ’دوران تفتیش دونوں مشتبہ ملزمان نے اقرار کیا کہ انہوں نے اعجولی خان کو قتل کیا اور ساتھ ہی اپنے دیگر ساتھیوں کے بارے میں معلومات فراہم کیں‘۔
ایس ایس پی نے بتایا کہ فراہم کردہ معلومات کے نتیجے میں محمد ہاشم اور محمد فہیم کو حراست میں لیا گیا‘۔
انہوں نے بتایا کہ ’گورا خان، فہیم اور ہاشم کالعدم تنظیم لشکر جھنگوی کے ’فعال‘ رکن تھے جبکہ شاہد گورا خان کا ساتھی تھا‘۔
محمد طارق نواز نے بتایا کہ فہیم نے 2 پولیس اہلکاروں، اہل تشیع اور بوہرہ کمیونٹی کے 3 افراد، سما ٹی وی کے کیمرہ کو قتل (شہید) کرنے کا ’اعتراف‘ کیا۔
واضح رہے کہ کراچی میں ڈھائی سال قبل فائرنگ سے سماء کے اسسسٹنٹ انجینئر تیمور شہيد ہوگئے تھے۔
ایس ایس پی سینٹرل عارف اسلم راؤ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ میڈیا کی گاڑیوں کو نشانہ بنانے کا مقصد خوف و ہراس پھیلانا تھا، گرفتار دہشت گردوں نے مزید وارداتوں کا اعتراف کیا ہے، ٹارگٹ کلر کے مزید 3 ملزمان کو بھی جلد گرفتار کرليں گے۔