امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا افغان طالبان کے ساتھ امن مذاکرات منسوخ کرنے کا اعلان

واشنگٹن (ڈیلی اردو) امریکا نے کابل میں حالیہ خودکش حملے کے تناظر میں افغان طالبان کے ساتھ امن مذاکرات منسوخ کرنے کا اعلان کیا ہے۔

افغانستان کے دارالحکومت کابل میں جمعے کو طالبان کی طرف سے خودکش کار بم دھماکے میں 11 عام شہری شہید ہوگئے تھے۔ جبکہ اس حملے میں ایک امریکی فوجی بھی ہلاک ہو گیا تھا۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ طالبان کو ایک بامقصد معاہدے کیلئے مذاکرات کا کوئی اختیار نہیں کیونکہ انہوں نے انتہائی اہم امن بات چیت کے دوران جنگ بندی کی پاسداری نہیں کی اور بارہ بیگناہ لوگوں کو قتل بھی کیا۔

انہوں نے کہا کہ کیمپ ڈیوڈ میں طالبان رہنماؤں سے خفیہ ملاقات بھی منسوخ کر دی ہے۔ کیمپ ڈیوڈ میں طالبان رہنماؤں اور افغان صدر سے علیحدہ ملاقاتیں آج (اتوار) کو ہونی تھیں، دونوں فریقین کو آج امریکا پہنچنا تھا۔

امریکی صدر نے کہا کہ کابل حملے میں ایک امریکی فوجی اور 11 بے گناہ لوگ مارے گئے تھے جس کی ذمے داری افغان طالبان نے قبول کی ہے۔ جھوٹے مفاد کے لیے طالبان نے کابل حملے کی ذمے داری قبول کی۔

انہوں نے مزید کہا کہ طالبان جنگ بندی نہیں کر سکتے تو اسکا مطلب ان میں بامقصد معاہدے کی صلاحیت نہیں، یہ کیسے لوگ ہیں جو بارگیننگ پوزیشن مضبوط کرنے کے لیے لوگوں کو قتل کرتے ہیں۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے سوال کرتے ہوئے کہا کہ طالبان مزید کتنی دہائیوں تک لڑنا چاہتے ہیں؟

اپنا تبصرہ بھیجیں