نو محرم الحرام کی مجالس اور جلوسوں کا آغاز، سیکیورٹی کے سخت انتظامات، موبائل فون سروس بند

لاہور (ڈیلی اردو) ملک بھر میں نو محرم الحرام کی مجالس اور جلوسوں کا آغاز ہو گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت میں نو محرم کا مرکزی جلوس امام بارگاہ اثنائے عشری سےدوپہر ایک بجے برآمد ہوگا جبکہ راولپنڈی کی امام بارگاہ یادگار حسین ،کمرشل مارکیٹ سے علم کا جلوس برآمد ہوگا جو مقررہ راستوں سے ہوتا ہوا واپس امام بارگاہ یادگار حسین پر اختتام پذیر ہوگا۔

لاہور میں 9 محرم الحرام کا مرکزی ماتمی جلوس پانڈو اسٹریٹ اسلام پورہ سے برآمد ہوا جو روایتی راستوں سے ہوتا ہوا امام بارگاہ خیمہ سادات جین مندر پراختتام پذیر ہوگا، شہر بھر میں اس حوالے سے سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں، 2 روز کے لئے دفعہ 144 نافذ کرکے ڈبل سواری پر پابندی لگادی گئی ہے اور کئی شہروں میں آج موبائل فون سروس جزوی اور کل مکمل بند رہے گی۔

ملتان میں جنوبی پنجاب کا سب سے قدیمی اور مرکزی جلوس آج امام بارگاہ ممتاز آباد سے برآمد ہوگا۔ ضلع بھر میں اسی جلوس اور ایک سو اڑسٹھ مجالس منعقد ہوں گی۔ جلوسوں اور مجالس کی سیکیورٹی کیلئے ایک ہزار نو سو تین پولیس اہلکار و افسران سیکیورٹی کے فرائض انجام دیں گے۔

کراچی میں مرکزی جلوس نشترپارک سے دوپہر 12 بجے برآمد ہوا جو پیپلز چورنگی، صدر دواخانہ، پریڈی اسٹریٹ، بولٹن مارکیٹ اور کھارادر سے ہوتا ہوا حسینیاں ایرانیاں امام بارگاہ کھارادرپر ختم ہوگا۔

پشاور میں شبیہہ ذوالجناح کا مرکزی جلوس امام بارگاہ حسینیہ ہال سے برآمد ہوا ہے جو صدر روڈ، فخرعالم روڈ،کالی باڑی اور چوک فوارہ سے ہوتا ہوا امام بارگاہ حسینیہ ہال پر ختم ہوگا۔

کوئٹہ میں 9 محرم الحرام کا ماتمی جلوس میکانگی روڈ پر واقع امام بارگاہ ناصر العزا سے برآمد ہونے کے بعد اپنے مقررہ راستے سے ہوتا ہوا پرنس روڈ پر واقع امام بارگاہ کلاں پر اختتام پذیر ہوگا، اس موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں اور جلوس کے راستوں کو کسی بھی قسم کی آمدو رفت کے لئے مکمل طور پر بند کردیا گیا تھا۔

ذرائع کے مطابق محرم الحرام کی مناسبت سے پاکستان میں سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں۔ سکیورٹی دستوں نے ملک میں دہشت گردانہ حملے کے خدشہ کا بھی اظہار کیا ہے۔

دوسری جانب ملک بھر محرم الحرام کے جلوس و مجالس کے سلسلے میں سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔ کراچی سمیت کئی شہروں میں صبح سے ہی موبائل فون سروس معطل کر دی گئی ہے جبکہ یوم عاشور کو بھی موبائل فون سروس معطل رکھی جائے گی۔

محکمہ داخلہ سندھ نے کراچی سمیت کسی بھی علاقے میں موبائل فون سروسز بند یا کھولنے کا اختیار کمشنر اور ڈی آئی جیز کو دے دیا ہے، کراچی، حیدرآباد، سکھر، نواب شاہ، میرپور خاص اور لاڑکانہ ڈویژن کے افسران کو اختیار تفویض کر دیے گئے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں