آسٹریلیا بھر میں یوم عاشورہ نہایت عقیدت اور احترام کے ساتھ منایا گیا

کینبرا (ج ح ط) آسٹریلیا کے مختلف شہروں میں عاشورہ کے جلوس برآمد ہوئے، جلوس میں ہزاروں عزاداروں نے شرکت کی۔

تفصیلات کے مطابق آسٹریلیا کے سڈنی میں یوم عاشورہ کا مرکزی جلوس ٹاون ہال آرکیڈ سے نکل کر اپنے مقررہ راستوں میں نوخہ خوانی سینہ کوبی کرتے ہوئے لبیک یاحسین ع کے نعروں کے ساتھ سنٹرل پارک پہنچا۔ جلوس صبح 8 بجے شروع ہوکر 10:30 بجے سنٹرل پارک میں اختتام پذیر ہوا۔

جلوس میں ہزاروں نوجوان عزادار، بزرگ، عورتوں اور بچوں نے بڑی تعداد میں شرکت کرکے امام علی مقام کو پرسہ دیا۔

علما نے اپنے پیغامات میں امام حسین علیہ السلام کی قربانی کا زکر کرتے ہوئے کہا کہ واقعہ کربلا ہمیں یہ درس دیتا ہے کہ چاہیے ظالم یزید جیسا طاقتور کیوں نہ ہو باطل کے سامنے کبھی نہیں جھکنا چاہیے

میلبرن میں جلوس امام عالی مقام 1:30 کارلٹن گارڈن سے برآمد ہوکر 5 بجے سٹف گارڈن پر احتتام پزیر ہوا۔

برسبین میں جلوس امام عالی مقام کوئین گارڈن سے شروع ہوکر اپنے مقررہ راستوں سے ہوکر واپس کوئین گارڈن پے احتتام پزیر ہوا

آسٹریلیا کے شہر ایڈیلیڈ میں جلوس امام عالی مقام 10.30 وکٹوریہ سکوائر سے نکل کر مقررہ راستوں سے ہوکر4.30 بجے کورنگا پارک پے احتتام پزیر ہوا۔
کورنگا پارک میں نماز ظہرین ادا کی گئی اور اسکے بعد مجلس اور عزاداری کی گئی جو 4.30 بجے تک جاری تھی۔

آسٹریلیا کے شہر پرتھ میں بھی جلوس امام عالی مقام نکالا گیا جو اپنے مقررہ راستوں سے ہوکر احترام پزیر ہوا۔

علما نے اپنی تقاریر میں واقعہ کربلا کا ذکر کرتے ہو کہا ماہ محرم ہمیں صبر، استقامت، برداشت ، قربانی اور باطل کے خلاف کھڑے ہونے کا درس دیتا ہے اور اسی مہینے میں خاندان رسول ﷺ پر جو امتحان آیا جسے انہوں نے دلیری، بہادری، شجاعت، اور عظمت کے ساتھ کامیابی سے پورا کیا۔

علما نے کہا کہ حضرت امام حسین علیہ السلام نے میدان کربلا میں اسلام کی بقا اور سربلندی کیلئے دنیا کی عظیم ترین قربانی دی، جس کی دنیا میں کوئی مثال نہیں ملتی اور اپنے نانا حضرت محمد ﷺ کے دین کو بچانے کیلئے یزید کی بیعت نہ کرتے ہوئے اسلام کے پرچم کو سربلند رکھا جس کو تاقیامت احترام و عظمت کے ساتھ یاد رکھا جائیگا۔

علما نے کہا کہ د ین اسلام کی سربلندی اور بقاء، جانثاری، وفاداری اور باطل قوتوں کے خلاف جنگ ، جہاد اور جرات کے اعتبار سے امام حسین علیہ السلام اور اہل بیت کی لازوال قربانیاں تمام دنیا اور بالخصوص عالم اسلام کیلئے مشعل راہ ہیں۔

انہوں نے تمام مکاتب فکر کے افراد پر زور دیا کہ وہ یوم عاشورہ کے موقع پر شہدائے کربلا کو زبردست خراج عقیدت پیش کرکے اخوت، اتحاد، یکجہتی، بھائی چارگی، محبت، یگانگت اور ایثار قربانی کا مظاہرہ کریں۔

جلوسوں میں ہزاروں کی تعداد میں عزادار وں نے شرکت کی اور امام عالی مقام کو پرسہ پیش کیا۔

جلوس کے بعد سب اپنے اپنے امام بارگاہوں کی طرف روانہ ہوئے اور وہاں پے نماز ظہرین اور اعمال روز عاشورہ ادا کی گئی نماز اور اعمال کے بعد مجالس برپا کی گئی اور تابوت برآمد کئے گئے، نماز مغرب کے شام غریبان کی مجالس برپا کی جائیگی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں