شمالی وزیرستان اور لوئر دیر میں سیکیورٹی فورسز پر حملے، 4 جوان شہید، 2 دہشتگرد ہلاک

میران شاہ + راولپنڈی (ڈیلی اردو) صوبہ خیبر پختونخوا کے دو اضلاع میں دہشت گردوں نے سیکیورٹی فورسز پر حملے کئے، جس کے نتیجے میں پاک فوج کے 4 جوان شہید جبکہ ایک جوان زخمی ہوگیا۔ سیکیورٹی فورسز کی جوابی کارروائی میں 2 دہشتگرد مارے گئے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق شمالی وزیرستان کے علاقے سپن وم میں پٹرولنگ پارٹی پر شدت پسندوں نے حملہ کیا جس میں بلتستان سے تعلق رکھنے والے سپاہی اختر حسین شہید ہوئے۔

دوسرے واقعے میں ضلع لوئر دیر کے علاقے میں پاک افغان بارڈر پر افغانستان سے دہشت گردوں کی فائرنگ کے نتیجے میں 3 جوان شہید ہوئے جبکہ ایک زخمی ہوا، پاک فوج کے جوان سرحدی باڑ لگانے میں مصروف تھے۔ شہید ہونے والوں میں لانس نائیک سید امین آفریدی، محمد شعیب سواتی اور سپاہی کاشف علی شامل ہیں۔

جبکہ مقامی صحافیوں کے مطابق شمالی وزیرستان کی تحصیل سپین وام میں ہونے والے واقعے کے حوالے سے متضاد اطلاعات سامنے آ رہی ہیں۔

مقامی افراد نے جاں بحق ہونے والے بھائیوں کی شناخت 28 سالہ حسین شاہ اور 22 سالہ بحت اللہ کے نام سے کی۔

مقامی قبائلیوں نے الزام عائد کیا ہے کہ ایک نقاب پوش حملہ آور نے گھر میں گھس کر دونوں بھائیوں پر فائرنگ کی جس سے دونوں موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے۔

اہل علاقہ کا مزید کہنا تھا کہ رشتہ داروں اور دیگر افراد کے جوابی فائرنگ میں حملہ آور مارا گیا۔ مقامی لوگوں نے حملہ آور کی لاش قبضے میں لے لی تھی۔ بعد ازاں حملہ آور کی شناخت سکیورٹی اہلکار اختر حسین کے حیثیت سے ہوئی۔

قبائلی افراد نے جاں ہونے والے فوجی کی لاش سیکیورٹی حکام، تحصیل دار، پولیس اور جرگے کی مداخلت پر انتظامیہ کے حوالے کی جبکہ واقعے کے خلاف احتجاجی مظاہرہ بھی کیا گیا۔ یہ اطلاعات بھی سامنے آ رہی ہیں کہ واقعے کے بعد سکیورٹی اہلکاروں نے گاؤں کا محاصرہ کیا جس سے علاقے میں شدید کشیدگی پائی جاتی ہے۔

ادھر دوسری جانب کالعدم تنظیم تحریک طالبان نے لوئر دیر حملے کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں