ماسکو (ڈیلی اردو/نیوز ایجنسی) امریکا کے ساتھ منسوخ مذاکرات بحال کرانے کے لئے طالبان نے روس سے مدد مانگ لی ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے امن مذاکرات منسوخ کیے جانے کے بعد طالبان نے خطے کے ممالک کے ساتھ روابط تیز کردیئے ہیں، پہلے مرحلے میں افغان طالبان کے وفد نے روس کا دورہ کیا ہے جس کے بعد دیگر پڑوسی ممالک سے بھی رابطے کیے جائیں گے۔
روسی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق افغان طالبان کے وفد نے ماسکو کا دورہ کیا جہاں ان کا استقبال نمائندہ خصوصی برائے افغانستان ضمیر کابلوف نے کیا۔ اس موقع پر روس نے امن مذاکرات کی بحالی کی ضرورت پر زور دیا جبکہ تحریک طالبان نے امریکہ کے ساتھ مذاکرات بحال کرنے پر رضا مندی ظاہر کی۔
دوحہ میں قائم طالبان کے سیاسی دفتر میں ایک سینئر رہنما نے دوروں کے حوالے سے کہا کہ ان کا مقصد امریکہ سے مذاکرات کی بحالی نہیں بلکہ امریکی فوجیوں کو افغانستان سے نکلنے پر مجبور کرنے کیلئے علاقائی تعاون کا جائزہ لینا ہے۔ طالبان رہنما کا کہنا تھا کہ ان دوروں کے دوران اہم ممالک کو امن مذاکرات کو ایسے وقت میں جبکہ معاہدہ انتہائی قریب تھا ختم کرنے کے بارے میں بتایا جائے گا۔
روس کے دورے کے بعد اگلے مرحلے میں افغان طالبان چین، ایران اور دیگر وسط ایشیائی ریاستوں کی قیادت سے ملاقاتیں کریں گے۔