اسلام آباد (ڈیلی اردو/نیوز ایجنسی) پارلیمانی کمیٹی برائے کشمیر کے چیئرمین سید فخر امام نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب میں کشمیر کے بیانیہ کو موثر اندازمیں پیش کریں گے۔
پاکستان ٹیلی وژن کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق استصواب رائے کے ذریعے حل ہونا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ کشمیر بھارت کا داخلی مسئلہ نہیں ہے اور یہ عالمی سطح پر مسلمہ ایک بین الاقوامی تنازعہ ہے، بھارت کے اندر بھی سیاسی جماعتیں مقبوضہ وادی میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے خلاف آواز اٹھا رہی ہیں۔
سید فخر امام نے کہا کہ بھارتی مقبوضہ جموں و کشمیر میں 42 روز سے کرفیو جاری ہے اور سی این این اور الجزیرہ جیسے بین الاقوامی میڈیا کو بھی بلیک آئوٹ کیا گیا ہے اور انہیں مقبوضہ وادی میں رسائی نہیں دی جا رہی۔
انہوں نے کہا کہ مسلسل کرفیو اور لاک ڈائون کی وجہ سے روزمرہ اشیائے ضروریہ اور ادویات کی قلت پیدا ہو گئی ہے۔ مسلمانوں سمیت کشمیر میں بسنے والی اقلیتوں جن میں مسیحیاور سکھ بھی شامل ہیںکے حقوق سلب کر لئے گئے ہیں۔
فخر امام نے کہا کہ بھارت میں خالصتان اور ناگالینڈ کی آزادی کی تحریکیں دوبارہ فعال ہو گئی ہیں۔