اسلام آباد (ڈیلی اردو/نیوز ایجنسی) وزیراعظم عمران خان نے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ٹیلی فونک رابطہ کرکے سعودی تیل تنصیبات پر حملے کی مذمت کی۔
سعودی خبر رساں ادارے ایس پی اے کے مطابق دونوں رہنماؤں کے درمیان ہونے والی ٹیلیفونک گفتگو میں دوطرفہ اور علاقائی امور خصوصاً سعودی عرب کی تیل کی تنصیبات پر ڈرون حملے کے واقعے سے پیدا ہونے والی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔
اس موقع پر وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستان سعودی عرب کے ساتھ کھڑا ہے، سعودی عرب کے امن اور عالمی معیشت کو نشانہ بنانے کی ہر کوشش کا مقابلہ کیا جائے گا۔
وزیراعظم سے بات چیت کرتے ہوئے شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا کہ سعودی عرب تخریب کاروں کا مقابلہ کرنے کی پوری صلاحیت رکھتا ہے۔
واضح رہے کہ ہفتے کے روز سعودی عرب کی آئل فیلڈز پر ڈرون حملے کیے گئے جس کے باعث دنیا کو تیل سپلائی معطل کم ہونے سے عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہوگیا۔
سعودی آئل تنصیبات پر حملوں کی ذمہ داری حوثی باغیوں نے قبول کی جب کہ امریکی صدر نے اس کا الزام ایران پر لگاتے ہوئے کہا تھا کہ امریکا ہتھیار بند اور نشانہ بند ہے صرف سعودی عرب کے جواب کا انتظار ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر اپنے ٹوئٹ میں کہا کہ ہمارے پاس شواہد موجود ہیں کہ ایران ہی سعودی آئل تنصیبات پر حملوں میں ملوث ہے، ہم تیار اور نشانہ بند ہیں بس سعودی عرب کی جانب سے جواب کا انتظار ہے۔
جب کہ ایران نے امریکا کے الزامات کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا ایسے الزامات لگا کر ایران پر کارروائی کا جواز پیدا کرنا چاہتا ہے۔
پاکستان سمیت چین نے بھی سعودی عرب کی آئل تنصیبات پر حملے کی مذمت کی ہے اور فریقین کو تحمل اور بردباری کا مظاہرہ کرنے کا مشورہ دیا ہے۔