میانمار میں 6 لاکھ روہنگیا مسلمان نسل کشی کے خطرے کا شکار ہیں: اقوام متحدہ

نیویارک (ڈیلی اردو/نیوز ایجنسی) میانمار میں نسل کشی سے متعلق تحقیقات کرنے والے اقوامِ متحدہ کے مشن نے کہا ہے کہ رخائن میں باقی رہ جانے والے روہنگیا مسلمان اب بھی نسل کشی کے سنگین خطرے کا شکار ہیں۔

تفصیلات کے مطابق اقوامِ متحدہ کے فیکٹ فائنڈنگ مشن کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق میانمار روہنگیا کی نسل کشی جاری رکھے ہوئے ہے، میانمار کی فوج کے مظالم کی وجہ سے ملک چھوڑ کر جانے والے 10 لاکھ سے زائد افراد اب ممکنہ طور پر وطن واپس نہیں آئیں گے۔

اقوامِ متحدہ کے فیکٹ فائنڈنگ مشن کی اس حتمی رپورٹ کو منگل کو جینیوا میں واقع اقوامِ متحدہ کے دفتر میں جمع کرایا گیا۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ میانمار اپنے خلاف ثبوتوں کو ضائع کرتا رہا ہے، میانمار وہ زمینیں ضبط کر رہا ہے جہاں سے روہنگیا افراد کو بے دخل کیا گیا تھا، مشن کے مطابق روہنگیا مسلمان غیر انسانی ماحول میں رہ رہے ہیں۔

اقوامِ متحدہ کے مشن نے سکیورٹی کونسل سے سفارش کی ہے کہ وہ میانمار کا کیس انٹرنیشنل کرمنل کورٹ کو بھجوائے یا اس پر ایک ٹریبیونل تشکیل دیا جائے۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ اقوامِ متحدہ کے تفتیش کاروں کے پاس ایسے 100 عہدے داروں کی فہرست ہے جو نسل کشی، انسانیت کے خلاف اور جنگی جرائم میں ملوث رہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں