افغان طالبان رہنما ایران پہنچ گئے، دفتر خارجہ کی تصدیق

تہران (ڈیلی اردو) امریکا سے اففانستان میں امن مذاکرات معطل ہونے کے بعد طالبان نے روس کے بعد ایران کا دورہ کیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق قطر میں طالبان کے سیاسی دفتر کے وفد نے تہران میں ایرانی وزارت خارجہ کے اعلی حکام سے ملاقاتیں کی ہیں۔

طالبان کے سیاسی ترجمان سہیل شاہین کے مطابق طالبان کے چار رکنی وفد نے پیر کو ایرانی حکام سے افغانستان میں پائیدار امن، افغانستان میں ایرانی ترقیاتی منصوبوں کی سیکیورٹی اور امن عمل پر تبادلہ خیال کیا۔ سیاسی دفتر کے نائب عبدالسلام حنفی کی قیادت میں وفد تہران کے دورہ پر ہے۔

دوسری جانب ایرانی نیوز ایجنسی ارنا کے مطابق ایرانی دفتر خارجہ کے ترجمان سید عباس موسوی نے افغانستان میں قیام امن سے متعلق بات چیت کے لئے افغان طالبان کے ایک وفد کے حالیہ دورہ تہران کی تصدیق کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ افغان طالبان کے ایک وفد نے حالیہ دنوں میں تہران کا دورہ کرکے ایرانی حکام سے افغانستان میں تازہ ترین تبدیلیوں پر تفصیلی مذاکرات کئے۔

یاد رہے اس سے پہلے طالبان کا تین رکنی وفد روس کا دورہ بھی کرچکا ہے۔ روسی حکام نے امن عمل کی بحالی اور افغان مسئلہ کے سیاسی حل کے لئے طالبان کے موقف کی حمایت کی ہے۔ وہ کہتے ہیں روس نے طالبان اور امریکا کے درمیان امن معاہدے میں تمام غیر ملکی افواج کے افغانستان نے نکلنے کی حمایت بھی کی۔

ممکنہ امن معاہدے کے مسودے پر طالبان اور امریکی مذاکراتی ٹیموں کے اتفاق کے باوجود امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 7 ستمبر کو امن مذاکرات ختم کر دیے۔ طالبان کا تھا کہ معاہدے کا حتمی متن قطری حکام کے حوالے کیا گیا تھا اور ایک ہفتے میں اس کا باظابطہ اعلان ہونا تھا۔

طالبان اور امریکا کے درمیاں امن عمل کے لیے ایک سال میں مذاکرات کے 9 دور ہوئے لیکن جنگ بندی اور فوج کی واپسی کی تاریخ پر ڈیڈ لاک برقرار رہا کہتے ہیں یہ بنیادی نکات تھے جس کی وجہ بدنظمی ہوئی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں