پاکستان، ایران نے زائرین کی سہولت کیلئے نئی حکمت عملی مرتب کرلی، تفتان پر 20 خصوصی کاؤنٹرز قائم

کوئٹہ (ڈیلی اردو) پاکستان اور ایرانی حکام نے ایران میں مذہبی مقامات اور اربعین کی زیارت کے لئے جانے والے افراد کو خصوصی سہولیات فراہم کرنے کے لیے حکمت عملی مرتب کردی گئی۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ ‘ہفتے کے روز تفتان میں ایف سی آفیسرز میس میں اجلاس منعقد کیا گیا جہاں دالبندین کے اسسٹنٹ کمشنر حبیب ناصر نے چاغی کے ڈپٹی کمشنر کی غیر موجودگی میں ان کی نمائندگی کی اور پاکستانی وفد کی قیادت کی جبکہ ایرانی وفد میں ایرانی شہر میرجاوے کے سینیئر سرحدی حکام کرنل حیدر مریدی نے شرکت کی۔

اجلاس میں دونوں اطراف کے سیکیورٹی فورسز کے افسران، کسٹمز اور امیگریشن کے افسران نے بھی شرکت کی۔

اجلاس میں پاکستان سے ایران جانے والے زائرین سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا اور فیصلہ کیا گیا کہ محرم اور صفر کے مہینوں میں تفتان اور میرجاوے سرحد پر 20 خصوصی کاؤنٹرز قائم کیے جائیں جہاں زائرین کو علیحدہ راستہ فراہم کیا جائے گا۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ دونوں جانب سے ایک ترجمان کو مختص کیا جائے گا اور پاکستان اور ایرانی حکام کے درمیان زائرین سے متعلق امور کے حل کے لیے رابطہ کرے گا۔

پاکستانی حکام نے مطالبہ کیا کہ جن زائرین کے سفر کے دوران مطلوبہ دستاویزات گم ہو جاتے ہیں انہیں ایمرجنسی سفری دستاویزات فراہم کیے جائے۔

ایرانی حکام نے اپنے پاکستانی ہم منصب سے بہتر بسیں اور ایندھن کی فراہمی کا مطالبہ کیا۔

اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ آئندہ ماہ بھی اس حوالے سے اجلاس منعقد کیا جائے گا جس میں دونوں ممالک کے کسٹمز حکام موجود ہوں گے۔

دوسری جانب پاکستان سے ملحقہ ایران کے سرحدی صوبے سیستان و بلوچستان کے گورنر نے کہا ہے کہ یہ صوبہ، ایران کے راستے سے چہلم حضرت امام حسین (ع) کے عالمی پیدل مارچ میں شرکت کیلئے آنے والے پاکستانی زائرین ابا عبداللہ الحسین (ع) کیلئے خصوصی سفری سہولیات فراہم کرنے پر تیار ہے۔

واضح رہے کہ اربعین مارچ میں شرکت کرنے کیلئے دنیا بھر سے کروڑوں زائرین عراق کے مقدس شہر کربلائے معلی جاتے ہیں جبکہ پاکستانی زائرین کی بڑی تعداد زمینی راستے سے ایران سے ہوتے ہوئے عراق جاتے ہیں اور ایرانی بارڈر پرپاکستانی زائرین کے استقبال کیا جاتا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں