پاکستان نے 65ء اور 71ء والی غلطی دوبارہ کی تو سنگین نتائج ہوں گے: بھارتی وزیر دفاع

نئی دہلی (ڈیلی اردو/نیوز ایجنسی)  بھارتی حکومت کے نمائندے اکثر و بیشتر پاکستان کے خلاف بڑھکیں مارنے اور بھونڈے دعوے کرنے میں مصروف رہتے ہیں۔ بڑھکیں مارنے میں تو بھارت کے آرمی چیف جنرل بپن راوت کا بھی کوئی مقابلہ نہیں ہے۔

بھارتی وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے اپنے حالیہ بیان میں کہا کہ پاکستان نے 65ء اور 71ء والی غلطی دوبارہ کی تو اس کے سنگین نتائج ہوں گے۔پٹنہ میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے اْن کا کہنا تھا کہ اگر پاکستان نے دوبارہ وہی غلطی کی تو اسے سوچنا چاہئیے کہ آزاد کشمیر کا کیا ہو گا۔

راجناتھ سنگھ نے پرانا راگ الاپتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ کشمیر ہمارا اٹوٹ انگ ہے اور مذاکرات صرف آزاد کشمیر پر ہو سکتے ہیں۔ آرٹیکل 370 ایک کینسر کی مانند تھا جس کی وجہ سے مقبوضہ کشمیر سے خون رستا رہا۔

دوسری جانب بھارت کے وزیر داخلہ امت شاہ نے ایک بار پھر بھارت کے پہلے وزیر اعظم جواہر لال نہرو کو آزاد کشمیر کے لیے مورد الزام ٹھہرایا۔

پریس ٹرسٹ آف انڈیا کے مطابق ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے امت شاہ نے کہا کہ آزاد کشمیر وجود میں نہ آتا اگر جواہر لال نہرو ہمسایہ ملک کے ساتھ جنگی بندی کا حکم نہ دیتے، یہ ان کی غلطی تھی۔ کشمیر کا معاملہ جواہر لال نہرو کے بجائے اس وقت کے وزیر داخلہ سردار ولبھ بھائی کو خود دیکھنا چاہئیے تھا۔ جنگ بندی کے حکم کے بعد نہرو اقوام متحدہ کے چارٹر کے آرٹیکل 35 کے مطابق اقوام متحدہ میں چلے گئے، اگر انہوں نے آرٹیکل 51 پڑھا ہوتا تو آج آزاد کشمیر بھی بھارت کا حصہ ہوتا۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد مقبوضہ کشمیر میں ایک بھی گولی نہیں چلی۔ مقبوضہ کشمیر میں کوئی بدامنی نہیں اور آنے والے دنوں میں ” شدت پسندی ” ختم ہو جائے گی۔

ان کے بقول کانگریس بے شرمی سے ا?رٹیکل 370 کے خاتمے کی مخالفت کر رہی ہے لیکن بی جے پی ملک کو قومیت اور ترقی کی راہ پر گامزن کرنا چاہتی ہے۔ گانگریس آرٹیکل 370 پر سیاست کرتی ہے لیکن ہمیں اس میں سیاست نظر نہیں آتی۔ انہوں نے مزید کہا مقبوضہ کشمیر میں انتخابات 21 اکتوبر کو ایک ہی مرحلہ میں ہوں گے اور نتائج کا اعلان 24 اکتوبر کو ہوگا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں