وانا (دین محمد وزیر) خیبر پختونخوا کے قبائلی ضلع جنوبی وزیرستان کے چار ہزار کے قریب خاصہ دار فورس کے اہلکاروں کو دس اکتوبر تک ڈیوٹی پر حاضر ہونے کا ایلٹی میٹم دے دیا گیا۔ یہ ایلٹی میٹم ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر عتیق اللہ وزیر نے آئی جی پی صوبہ خیبرپختونخوا ڈاکٹر نعیم خان اور ریجنل پولیس آفیسر فیروز شاہ کی ہدایت پر دیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق قبائلی عمائدین کے وفد اور بعد میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر عتیق اللہ وزیر کا کہنا تھا کہ فاٹا انضمام کے بعد قبائلی اضلاع سے تعلق رکھنے والے خاصہ دار اور لیویز فورس کے اہلکاروں کو پولیس میں ضم کردیا گیا ہے۔
انھوں نے کہا کہ جنوبی وزیرستان سے تعلق رکھنے والے چار ہزار کے قریب خاصہ دار فورس کے اہلکاروں کو بار بار نوٹس دیا گیا اور خاصہ دار فورس کے صوبیداروں سے کئی بارمیٹنگ بھی کرائے گئے۔
کہ وہ ڈیوٹی پر حاضر ہوجائیں مگر بار بار نوٹس کے باؤ جود وہ ڈیوٹی پر حاضر نہیں ہوئے۔ جس کے بعد ہم نے فیصلہ کیا کہ خاصہ دار فورس کو دس اکتوبر تک ڈیڈ لائن دی جائے۔ اگر دس اکتوبر تک خاصہ دار فورس کے چار ہزار کے قریب اہلکار ڈیوٹی پر حاضر نہ ہوئے تو ان کی جگہ جنوبی وزیرستان سے تعلق رکھنے والے بے روزگار تعلیم یافتہ نوجوانوں کو پندرہ اکتوبر سے بھرتی کرنے کے لئے درخواستیں طلب کریں گے۔
انھوں نے کہا کہ فاٹا انضمام کے بعد قبائلی اضلاع میں امن و امان کی زمہ داری پولیس کی ہے اور خاصہ دار و لیویز فورس کے اہلکار پولیس میں ضم کئے گئے ہیں۔انھوں نے کہا کہ جنوبی وزیرستان سے تعلق رکھنے والے چار ہزار کے قریب خاصہ دار فورس کے اہلکاروں کو اخری بار ڈیڈ لائن دی گئی ہے کہ وہ ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر کے دفتر میں حاضر ہو جائیں۔ جو عمر رسیدہ خاصہ دار ہوں گے اس کی جگہ ان کے بیٹوں کو بھرتی کریں گے اور جو جوان ہوں ان کو ان کے نام پر پر نوکری منتقل کی جائے گی۔
انھوں نے کہا کہ فاٹا انضمام کے بعد اب سارا ریکارڈ کمپوٹرائز کیا جارہا ہے۔ اور عمررسیدہ خاصہ دار فورس کی جگہ نئے جوان بھرتی کئے جائیں گے تاکہ وہ جنوبی وزیرستان میں امن و مان کے قیام میں اہم کردار ادا کرسکیں۔
ملک حبیب لنگر خیل اور دیگر عمائدین نے ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر عتیق اللہ وزیر کے حکم کی تعمیل کرتے ہوئے تمام خاصہ دار فورس کے اہلکاروں کو ہدایت کی ہے کہ وہ ڈسٹرکٹ پولیس کے آخری وارننگ سے فائدہ اٹھائیں اور جلد از جلد ڈسٹرکٹ پولیس کے دفتر میں حاضر ہوجائیں۔