کوئٹہ (ڈیلی اردو) الیکشن ٹربیونل نے این اے 265 کوئٹہ 2 کی انتخابی عذرداری کا فیصلہ سناتے ہوئے حلقہ میں عام انتخابات 2018 میں ہونے والے انتخاب کو کالعدم قرار ددے دیا۔
بلوچستان ہائی کورٹ کے جسٹس عبداللہ بلوچ پر مشتمل الیکشن ٹربیونل نے الیکشن کمیشن آف پاکستان کو حلقہ میں 90 روز کے اندر دوبارہ انتخابات کروانے کا حکم دیا ہے۔
حلقہ سے پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار قاسم خان سوری کامیاب قرار پائے تھے۔ قاسم خان سوری اس وقت ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی کی ذمہ داریاں انجام دے رہے ہیں۔
قاسم خان سوری کی کامیابی کو بلوچستان نیشنل پارٹی(مینگل) کے امیدوار نوابزادہ حاجی میر لشکری رئیسانی نے الیکشن ٹرنیو نل میں چیلنج کیا تھا۔
الیکشن ٹربیونل نے حلقہ کے ووٹوں کی نادرا کے ذریعے تصدیق کروائی تھی جس میں 52 ہزار ووٹوں کی تصدیق نہیں ہو سکی تھی۔
الیکشن ٹربیونل نے نوابزادہ لشکری رئیسانی کی جانب سے حلقہ میں انتخابی دھاندلی کے حوالہ سے دائرنظر ثانی اپیل کو منظور کر لیا۔ نوابزادہ لشکری رئیسانی کی جانب سے دائر درخواست میں حلقہ میں بڑے پیمانے پر انتخابی دھاندلی کو چیلنج کیا گیا تھا۔
الیکشن ٹرنیونل نے قاسم خان سوری کو نااہل قرار دیتے ہوئے حلقہ میں دوبارہ پولنگ کا حکم دیا ہے۔
واضح رہے کہ انتخابی عذرداری کی الیکشن ٹربیونل میں سماعت ایک سال سے زائد عرصہ تک جاری رہی۔ اس کیس میں نادرا نے ووٹوں کی بائیو میٹرک رپورٹ بھی ٹربیونل میں جمع کرائی تھی۔