اسرائیل کا عرب ممالک کیساتھ عدم جارحیت سمجھوتے کا فیصلہ

یروشلم (ڈیلی اردو/نیوز ایجنسی) اسرائیل کے وزیر خارجہ اسرائیل کیز نے کہا ہے کہ وہ مستقبل کے ممکنہ معاہدوں کے پیش خیمے کے طور پر ان عرب ممالک کے ساتھ عدم جارحیت کا سمجھوتہ کررہے ہیں جنہوں نے اسرائیل کو باضابطہ طور پر تسلیم نہیں کیا ہے ۔تجویز کی مزید تفصیلات سے آگاہ نہیں کیا گیا تاہم یہ اسرائیل کی جانب سے ان خلیجی ممالک کے ساتھ تعلقات استوار کی نئی کوشش ہے جس کے ساتھ اس کے سفارتی تعلقات قائم نہیں۔

اسرائیلی وزیر نے کسی خلیجی ملک کا نام لیے بغیر بتایا کہ انہوں نے اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر اس حوالے سے مختلف عرب ممالک کے وزرائے خارجہ اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے عہدہ برا ہونے والے سفیر جیسن گرین بلیٹ سے بات چیت کی۔

خیال رہے کہ صرف 2 عرب ملکوں اردن اور مصر کے اسرائیل کے ساتھ امن معاہدے موجود ہیں تاہم حالیہ کچھ ماہ کے دوران خلیجی اقوام کیساتھ تعلقات میں بہتری آئی ہے۔ تقریبا ایک سال قبل اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو نے عمان کے سلطان قابوس کے ساتھ اچانک ملاقات کی تھی۔

دوسری جانب اسرائیل کیز کا کہنا تھا کہ انہوں نے جولائی میں بحرینی ہم منصب سے پہلی مرتبہ دورہ واشنگٹن کے موقع پر عوامی سطح پر ملاقات کی۔

قبل ازیں جون کے اواخر میں اسرائیلی صحافیوں کے ایک گروہ نے اسرائیل فلسطین امن کے حوالے سے امریکی سربراہی میں بحرین میں ہونے والی اقتصادی کانفرنس میں شرکت کی تھی۔ تاہم صورتحال اس وقت اچھی نہیں رہی جب عرب ریاستوں سے ایک گروہ اسرائیل کے دورے پر آیا۔ دورے کے دوران مشرقی یروشلم کے قدیم علاقے کی سیر کے موقع پر کچھ افراد نے وفد کے رکن اور سعودی بلاگر کو بدکلامی کا نشانہ بنایا اور ان پر کرسیاں پھینکی۔

Share on Social

اپنا تبصرہ بھیجیں