پیرس (ڈیلی اردو/نیوز ایجنسی) فرانس کی انساد دہشتگردی فورس نے پیرس میں پولیس ہیڈ کوارٹر میں چاقو کے حملے کے الزام میں امام مسجد سمیت پانچ مزمان کو گرفتار کر لیا۔
فرانس پولیس کے مطابق مائیکل ہارپن نے 10 سال قبل اسلام قبول کیا تھا جس کے بعد اس میں بہت تیزی سے بدلاؤ آیا تھا اور نسل پرستانہ سوچ بھی رکھنے لگا تھا جبکہ اس کے خلاف تحقیقات جاری ہیں کہ آیا وہ اس جرم میں اکیلا تھا یا اس واردات کے پیچھے کسی امن مخالف گروہ کا ہاتھ ہے۔
پولیس کے مطابق ایک امام مسجد کو بھی اس کیس میں شامل تفتیش کر کے گرفتار کر لیا گیا ہے، امام کا نام فرانس کی سیکیورٹی خطرات کی فہرست میں پہلے سے ہی درج تھا۔
واضح رہے کہ رواں ماہ 3 اکتوبر کو پیرس کے ایک پولیس ہیڈ کوارٹز میں مائیکل ہارپن نے چاقو کے وار کر کے اپنے 4 ساتھیوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا تھا جبکہ وہاں موجوددیگر پولیس افسران نے فائرنگ کر کے ملزم کو ہلاک کردیا تھا۔