ٹانک میں بیٹنی قبائل کا 13 میتیں کشمیر چوک پر رکھ کر احتجاجی دھرنا، علاقے میں کشیدگی

ڈیرہ اسماعیل خان (توقیر حسین زیدی) خیبر پختونخوا کے ضلع ٹانک میں مسافر بس پر فائرنگ سے 15 افراد کی ہلاکت کے بعد علاقے میں کشیدگی کی صورتِ حال ہے۔

تفصیلات کے مطابق ڈیرہ اسماعیل خان کے ڈویژن کے ضلع ٹانک میں گزشتہ روز قبائلی تصادم کے نتیجے میں 2 افراد کے قتل کے بعد مخالفین نے بس پر فائرنگ کر دی تھی جس کے نتیجے میں 13 افراد جاں بحق ہو گئے تھے۔

واقعے میں جاں بحق ہونے والے افراد کے لواحقین آج اپنے پیاروں کی لاشیں سڑک پر رکھ کر احتجاج کر رہے ہیں اور انہوں نے کئی مقامات پر دھرنا دے رکھا ہے۔

گزشتہ جمعرات کے روز ٹانک کے گاؤں اماخیل میں دو گروپوں کے ردمیان فائرنگ سے خاتون سمیت 15 افراد جاں بحق ہو گئے۔ رات گئے مقتولین کے لواحقین سے ڈی سی ٹانک فہد خان وزیر اور پولیس سمیت عسکری حکام نے مذاکرات کئے لیکن وہ ناکام رہے آج لواحقین نے لاشوں کو ہسپتال سے اٹھا کر ٹریفک چوک پر دھرنا دے دیا ہے۔ دھرنے کی قیادت جعمیت علماء اسلام (ف) کے ایم پی اے محمود احمد خان بیٹنی، سابق ایم پی اے غلام قادر بیٹنی، اور جعمیت علماء اسلام (ف) کے سابق ضلعی امیر مولانا شریف الدین کررہے ہیں۔ 15 مقتولین کی لاشیں ٹریفک چوک پر رکھ لواحقین نے احتجاج دھرنا شروع کردیا۔ شہر بھر میں تمام تجارتی مراکز، دکانوں سمیت ٹرانسپورٹ مکمل بند ہے۔ پولیس و قانون نافذ کرنے والے اداروں نے شہر کے داخلی و خارجی راستوں پر سیکیورٹی سخت کر دی۔

یاد رہے کہ گزشتہ جمعرات کے روز ٹانک کے گاؤں اماخیل میں نامعلوم افراد کی بدنام زمانہ ڈاکو گینگ انعام کے دو کارندوں قتل ہوئے جس کی اطلاع پر مذکورہ گینگ نے اماخیل میں درہ بین روڈ پر مسافر وین پر فائرنگ کر دی جس سے 9 افراد جاں بحق ہو گئے یکے بعد دیگرے مذکورہ روڈ پر فائرنگ کے ایک اور واقعے میں 6 افراد قتل ہوئے اس طرح ایک خاتون سمیت 15 افراد قتل ہوئے جن میں بیٹنی اور مروت قبیلے کے افراد شامل ہیں۔ مقتولین کی لاشیں جب ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال لائی گئیں تو وہاں لواحقین نے پولیس اور انتظامیہ کے خلاف شدید احتجاج کرتے ہوئے توڑ پھوڑ کی رات گئے تک ڈی سی ٹانک فہد خان وزیر اور پولیس سمیت عسکری حکام نے مذاکرات کئے لیکن وہ ناکام رہے اور آج صبح لواحقین نے لاشوں کو ہسپتال سے اٹھا کر ٹریفک چوک پر دھرنا دے دیا ہے۔

مشتعل مظاہرین انعام گینگ کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کررہے ہیں مظاہرین کا کہنا ہے کہ جب تک قاتل گرفتار نہیں ہونگے تب تک ہمارا احتجاج جاری رہے گا۔

ٹانک میں پیش آنے والے ہولناک تصادم پر ایکشن لیتے ہوئے آئی جی پی خیبر پختونخوا ڈاکٹر محمد نعیم خان آر پی او ڈیرہ اسماعیل خان سے رپورٹ طلب کر لی۔ انہوں نے آر پی او ڈیرہ کو عوام کی جان و مال کی حفاظت کے لیے ہر ممکن سیکورٹی اقدامات اُٹھانے کی ہدایت کرتے ہوئے اس اندوہناک واقعے میں ملوث افراد کے خلاف گھیرا تنگ کر کے فوری گرفتاری کا حکم دیا اور زخمیوں کو تمام تر طبی سہولیات کی بر وقت فراہمی یقینی بنانے کی ہدایت کی۔

دوسری جانب ٹانک پولیس نے انعام گروپ کے سرغنہ انعام کا گھر جزوی طور پر مسمار کردیا ہے جبکہ 8 مشکوک افراد گرفتار کرلیا گیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں