فلسطینی امام مسجد کا بیٹا وسطی امریکہ کا صدر منتخب ہوگیا

سان سلواڈور (ڈیلی اردو) وسطی امریکہ کے ملک ال سلواڈور میں اتوار کو ہونے والے صدارتی انتخابات کے نتائج آگئے ہیں جن کے مطابق فلسطینی نژاد کاروباری شخصیت نجیب ابو کیلہ ملک کے نئے صدر منتخب ہوگئے ہیں۔ نو منتخب صدر کے والد کاروباری شخصیت ہونے کے ساتھ امام مسجد بھی تھے اور انہیں امام ال سلواڈور کے نام سے جاتا تھا۔

ال سلواڈور کے نومنتخب صدر کے والد ڈاکٹر امارندو احمد ابوکیلہ قطان فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر بیت اللحم سے ہجرت کرکے ال سلواڈور آئے تھے۔ وہ ایک کامیاب کاروباری شخصیت ہونے کے علاوہ ’امام ال سلواڈور‘ کے خطاب سے جانے جاتے تھے۔ انہوں نے اپنی لگائی ہوئی ٹیکسٹائل مل کے نزدیک ایک مسجد کی بھی تعمیر کرائی جس کی امامت کا فریضہ وہ خود سر انجام دیتے رہے۔

ال سلواڈور کے 37 سالہ نومنتخب صدر نجیب 2015 سے 2018 کے درمیان دارالحکومت کے میئر رہے اور کرپشن کے خلاف مہم کے باعث عوامی مقبولیت کی انتہا کو پہنچ گئے۔ انہوں نے حالیہ صدارتی انتخابات میں 53 اعشاریہ 7 فیصد ووٹ حاصل کیے ہیں۔

عرب میڈیا کے مطابق ابو کیلہ براعظم امریکہ میں کسی ملک کا صدارتی انتخاب جیتنے والے دوسرے مسلمان ہیں۔ ان سے قبل لاطینی امریکہ کے ملک ارجنٹائن میں بھی شامی نژاد کارلوس منعم صدر کے منصب پر فائز ہو چکے ہیں۔

ابو کیلہ کی جیت سے فلسطینیوں کو خوشی نہیں ہو گی کیونکہ فلسطینی عوام فروری 2018 میں ابو کیلہ کے اسرائیل کا دورہ کرنے پر چراغ پا ہیں۔ اس دورے میں انہوں نے نہ صرف اسرائیلی حکومت اور سرکاری عہدیداران سے ملاقاتیں کیں بلکہ وہ دیوار گریہ کے نزدیک یہودیوں کی مذہبی تقریبات میں بھی شریک ہوئے۔

ابو کیلہ کے اس اقدام پر فلسطینی حلقوں کی جانب سے ان کو شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں