بیلجیئم کا ہونہار طالب علم رواں سال دُنیا کا کم عُمر ترین گریجویٹ ہونے کا اعزاز حاصل کر لے گا

برسلز (ڈیلی اردو) بیلجیئم میں 4 برس کی عمر میں تعلیم کا آغاز کرنے والے لارنٹ سیمنز نو برس کی عمر میں اپنی گریجویشن مکمل کرنے کے قریب ہیں۔

بیلجیم کے نشریاتی ادارے کے مطابق لارنٹ سیمنز نے اکثر طلبہ کی طرح پرائمری تعلیم کا پہلا سال ایک برس میں مکمل کیا تاہم پھر خداداد صلاحیتوں کی بنیاد پر اگلے پانچ برس صرف ایک سال میں مکمل کر لیے۔

چھ برس کی عمر میں سیکنڈری لیول مکمل کرنے کے بعد لارنٹ نے ساتویں سے لے کر بارہویں جماعت تک کے اگلے چھ برس کی تعلیم صرف 18 ماہ میں مکمل کی۔ عمر کے آٹھویں برس لارنٹ نے چھ ماہ کے لیے پڑھائی سے چھٹی لی اور اس دوران اپنے گھر لوٹ آیا۔

لارنٹ نے 8 ماہ قبل یونیورسٹی میں داخلہ لیا اور اب وہ گریجویشن مکمل کرنے کے قریب ہیں۔

نیوز سکائی کی رپورٹ کے مطابق لورینٹ سائمنز کے دوست اور اساتذہ انہیں بےحد ذہین کہتے ہیں، لورینٹ بیلجیئم کے شہر اوسٹینڈ میں پیدا ہوئے، وہ ہالینڈ میں آئینڈہوون یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی میں الیکٹریکل انجینئرنگ کی تعلیم حاصل کر رہے ہیں، یونیورسٹی میں داخلے کے وقت ان کی عمر آٹھ برس تھی۔

یونیورسٹی میں موجود اساتذہ لورینٹ سائمنز کے بارے میں کہتے ہیں کہ یہ ان کی یونیورسٹی میں آنے والے کسی بھی طالب علم سے بہت زیادہ ہوشیار ہیں۔

لورینٹ کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ وہ کرسمس کی چھٹیوں کا انتظار کر رہے ہیں جبکہ انہوں نے ڈگری حاصل کرنے کے بعد پی ایچ ڈی کرنے کا منصوبہ بھی بنا لیا ہے، ساتھ ساتھ وہ میڈیکل کی تعلیم حاصل کرنے کے بھی خواہش مند ہیں تاکہ وہ مصنوعی اعضاء تیار کرسکیں۔

لورینٹ کے والد کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ ‘اس کی تعلیم ہی اس کے لیے کھیل ہے اور ہم اس سے خوش اور مطمئن ہیں’۔

اپنا تبصرہ بھیجیں