شاہ محمود قریشی نے افغان صدر اشرف غنی کا بیان مسترد کر دیا

اسلام آباد (ڈیلی اردو) افغانستان کے صدر اشرف غنی پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے لگے جس پر پشتون تحفظ موؤمنٹ کے رہنماء اور رکن قومی اسمبلی محسن داوڑ نے اُن کا شکریہ ادا کیا۔

تفصیلات کے مطابق افغان صدر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر پاکستان کے اندورنی معاملات پر ایک ٹویٹ کرتے ہوئے پی ٹی ایم سے ہمدردی کا مظاہرہ کیا۔

وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ اافغان صدر کے غیرذمہ دارانہ بیان ہمارے اندرونی معاملات میں مداخلت ہیں۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے افغان صدر کے ٹوئٹ پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ افغان صدر اشرف غنی کے ٹوئٹ کو مسترد کرتے ہیں، ایسے غیر ذمہ دارانہ بیان ہمارے اندرونی معاملات میں مداخلت ہیں، افغان قیادت اپنے حل طلب مسائل پر توجہ دے۔

وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیری مزاری، پیپلزپارٹی کی سینیٹر شیری رحمان اور سابق وزیر خارجہ حنا ربانی کھر نے بھی افغان صدر کی بیان بازی پر شدید تنقید کی۔

دوسری جانب پشتون تحفظ موومنٹ کے سرکردہ رہنما اور رکن قومی اسمبلی محسن داوڑ نے ٹویٹ پر افغان صدر کا شکریہ ادا کیا

گذشتہ دنوں بلوچستان کے علاقے لورا لائی میں پشتون تحفظ موومنٹ کے لیڈر 35 سالہ ارمان لونی مبینہ پولیس تشدد سے جاں بحق ہو گئے تھے۔ ان کے قتل کے خلاف پاکستان کے مختلف شہروں کے علاوہ افغانستان کے دارالحکومت کابل میں بھی احتجاجی مظاہرے ہوئے تھے۔

پاکستان میں ہونے والے ان مظاہروں میں شریک پشتون تحفظ موومنٹ کے کارکنان کو قانون نافذ کرنے والے اداروں نے گرفتار بھی کیا ہے جن کی رہائی کے لیے سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر کافی تحریک چل رہی ہے۔

تاہم ان ٹوئٹس اور جوابی ٹوئٹ کے بعد سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر اس بارے میں ایک نئی بحث چل نکلی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں