بغداد (ڈیلی اردو/نیوز ایجنسیاں) عراق کے دارالحکومت بغداد میں حکومت مخالف مظاہرین کے کیمپ پر نامعلوم مسلح افراد کے حملے کے نتیجے میں 25 افراد جاں بحق اور 130 زخمی ہو گئے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے اے پی کے مطابق دارالحکومت بغداد میں السینک پُل کے قریب واقع عمارت میں حکومت مخالف مظاہرین کئی ہفتوں سے مقیم تھے، مسلح افراد نے مظاہرین کے کیمپ پر جمعہ کی رات کو حملہ کیا اور شدید فائرنگ کی۔
Iraqi officials raise thes death toll to 25 protesters killed and over 130 wounded, after a bloody night of attacks by unknown gunmen that targeted anti-government demonstrators in the capital city. https://t.co/7P59OT28sT
— The Associated Press (@AP) December 7, 2019
عینی شاہدین کے مطابق مسلح افراد نے مظاہرین کو عمارت خالی کرنے کا کہا لیکن انکار پر پک اپ ٹرک میں سوار مسلح افراد نے عمارت پر دھاوا بول دیا جس نتیجے میں 25 افراد جاں بحق اور 130 سے زائد افراد زخمی بھی ہوئے۔
یہ فوری طور پر واضح نہیں ہو سکا کہ مسلح افراد کا تعلق کسی سیاسی یا ملیشیا گروپ سے ہے تاہم پولیس حکام کا کہنا ہے کہ واقعے کی تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ یکم اکتوبر سے بدعنوانی، بے روزگاری اور عوامی خدمات کی عدم دستیابی کے خلاف بغداد اور ملک کے جنوب میں ہلچل مچی ہوئی ہے۔
عراق کی سیکیورٹی فورسز کے کریک ڈاؤن میں اب تک 430 سے زائد مظاہرین جاں بحق اور 16 ہزار سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں۔
دو ماہ سے زائد پرتشدد مظاہروں کے بعد عراق کے وزیراعظم نے چند روز قبل مستعفی ہونے کا اعلان بھی کر دیا تھا لیکن اس کے باوجود عراق میں مظاہرے جاری ہیں۔