عمران خان کو بھی پتہ ہے کہ مجھ پر جھوٹا مقدمہ کیا گیا، رانا ثناءاللہ کی پریس کانفرنس

فیصل آباد (ڈیلی اردو) مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما اور سابق وزیر قانون پنجاب و رکن قومی اسمبلی رانا ثنااللہ کا کہنا ہے کہ مجھ پر جھوٹا مقدمہ قائم کیا گیا میں اپنا معاملہ قومی اسمبلی میں اٹھاوں گا، ایک جھوٹے اور بے بنیاد مقدمے میں 6 ماہ تک عقوبت خانے میں رکھا گیا، چھ ماہ بعد ضمانت ہوئی تو میں اسے انصاف نہیں کہتا۔

رانا ثنااللہ نے کہا کہ چھ ماہ تک جھوٹے مقدمہ میں صعوبتیں برداشت کرنے پر مجاز اتھارٹی کو ایکشن لینا چاہیے جبکہ 15 کلو ہیروئن انہوں نے گودام سے لی ہے اور اپنے ہی لوگوں کو گواہ بنا کر پیش کیا۔

فیصل آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے رانا ثنااللہ نے کہا کہ  کچھ لوگ جھوٹ کو سچ ثابت کرنا چاہتے تھے مگر ایسا نہیں ہو سکا۔ میں یکم جون کو فیصل آباد سے لاہور روانہ ہوا تھا اور راوی ٹول پلازہ پر میری گاڑی کو روک کر ڈرائیور کو نیچے اتارا گیا۔ جس کے بعد میری گاڑی کو اے این ایف ہیڈ کوارٹر لے جایا گیا اس دوران کوئی بات نہیں ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ میں نے سیکیورٹی اہلکاروں سے پوچھا کہ کیا معاملہ ہے تو کہا گیا اوپر سے حکم آیا ہے اور مجھ پر الزام عائد کیا گیا کہ افغانستان سے فیصل آباد ہیروئن اسمگل کرتا ہوں۔ میں اللہ تعالی کو حاضر ناظر جان کر کہتا ہوں کبھی بھی ہیروئن استعمال نہیں کی۔

رانا ثنا اللہ نے کہا کہ سیاسی مقدمے کے ذریعے میری اور پارٹی کی کردار کشی کی گئی۔ میرے پاس سے ہیروئن ملی تھی تو وہ کہاں گئی ؟ مجھ پر جھوٹا مقدمہ بنانے والوں پر اللہ کا قہر نازل ہو۔  رہائی پر اللہ تعالی کا شکر ادا کرتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ عوام جسے ووٹ دے اسے تسلیم کرنا چاہیے کیونکہ سلیکٹڈ اور کٹھ پتلی سرکار ملک کو ترقی نہیں کرنے دے گی۔ شہریار آفریدی نے پہلے ویڈیو ہونے کے دعوے کیے اور بعد میں مکر گئے، ہمارے ملک میں رواج ہے جھوٹ بول کر کہتے ہیں جان اللہ کو دینی ہے۔

میری اہلیہ کو تو نامعلوم نمبروں سے فون کالز بھی آتی رہیں۔ مسلم لیگ ن کے رہنما نے کہا کہ کفر کی حکومت تو چل سکتی ہے لیکن جھوٹ کی نہیں۔

میں اپنے معاملے کو قومی اسمبلی میں اٹھاوں گا اور قران پاک ہاتھ میں رکھ کر یہ سب باتیں کروں گا۔  انہوں نے کہاکہ اگر اتنا بڑا نیٹ ورک تھا تواس کے دیگر لوگ کیوں نہیں پکڑے گئے؟۔

رانا ثنااللہ نے کہا کہ ان کو معلوم ہے کہ جھوٹا کیس ڈالا گیا ہے، اسمبلی کے فلور پر بھی یہ موقف دہراوں گا۔ رہنما ن لیگ نے کہا کہ میں پہلے 100 فیصد جماعت کے ساتھ کھڑا تھا، اب ہزار فیصد کھڑا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ گھٹیا سیاسی انتقام کامیاب نہیں ہوگا جبکہ میرے ساتھ تفتیشی افسر کی گفتگو کی ویڈیو کیوں نہیں پیش کی؟ رانا ثنااللہ نے کہا کہ یہ مقدمہ جھوٹ اور فراڈ تھا، یہ ایک بے بنیاد مقدمہ تھا، میری ساکھ کو خراب کرنے کے لیے یہ سارا ڈرامہ رچایا گیا جبکہ میں نے پوری زندگی میں ایک بار بھی ہیروئن کا نشہ نہیں کیا۔

رہنما ن لیگ نے کہا کہ اللہ کو حاضر ناظر جان کر سچ کہہ رہا ہوں، جن لوگوں نے یہ جھوٹا مقدمہ مجھ پر بنایا، اللہ تعالی کا قہر اور غضب نازل ہو اور اگر میں جھوٹ بول رہا ہوں تو مجھ پر اللہ تعالی کا قہر اور غضب ہو۔

رانا ثنا اللہ نے  کہا کہ میں اپنی جماعت اور اپنے لیڈر میاں نواز شریف کے ساتھ کھڑا ہوں، اس قسم کے حربے اور سیاسی انتقام کامیاب نہیں ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ ہم یہ نہیں کہتے ہمیں ووٹ دو، عوام کے فیصلے کو تسلیم کرو، ہم کہتے ہیں عوام کو عزت دو اور عوام کے فیصلے کو عزت دو۔

رانا ثنا اللہ نے کہا کہ ان کو معلوم ہے کہ انہوں نے یہ جھوٹا کیس کیا، اللہ تعالی نے ہمیں آج بھی سرخرو کیا ہے، آگے بھی کرے گا اب ہم ان ہتھکنڈوں سے رکیں گے نہیں، ہم اپنا سفر جاری رکھیں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں