مسلم لیگ ن نے آرمی ایکٹ میں ترامیم کی حمایت کا فیصلہ کرلیا

اسلام آباد (ڈیلی اردو) آرمی چیف قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع کےبارے میں قانون سازی کا حوالے سے مسلم لیگ ن نے آرمی ایکٹ میں ترامیم کی حمایت کا فیصلہ کر لیا۔ 

جیو نیوز کے مطابق آرمی ایکٹ میں ترامیم کی حمایت سے متعلق مسلم لیگ ن کی قیادت کا پیغام پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں اراکین کو پہنچایا گیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ ن ایکٹ کی غیر مشروط حمایت کرے گی اور اس حوالے سے پارلیمنٹ میں ہونے والی قانون سازی میں (ن) لیگ بھرپور حصے لے گی۔

قیادت نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ مسلم لیگ ن آرمی چیف کے عہدے کو متنازع نہیں بنانا چاہتی۔

واضح رہے کہ بدھ کو وزیراعظم عمران خان کے زیر صدارت کابینہ کے اجلاس میں تینوں سروسز چیفس کی مدت ملازمت میں 3 سال توسیع کی تجویز دی گئی ۔ تینوں مسلح افواج کے سربراہان کی ریٹائرمنٹ کی حد عمر 64 سال ہوگی۔

مجوزہ بل میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم کسی بھی سروس چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کی ایڈوائس کر سکتے ہیں۔وزیراعظم کی ایڈوائس پر صدر مملکت مدت ملازمت میں توسیع کی منظوری دیں گے ۔ مجوزہ بل میں آرمی ایکٹ 1952ء کے سیکشن 172جبکہ رولز 155میں بھی ترمیم کی گئی ہے۔

نجی ٹی وی کے مطابق شیریں مزاری اور فواد چودھری کی جانب سے بل کے بعض نکات پر تحفظات کا اظہار کیا گیا۔ بل کا مسودہ منظوری کے لیے قومی اسمبلی اور سینیٹ میں پیش کیا جائے گا۔

وزیراعظم نے اپوزیشن کی ترامیم بھی بل میں شامل کرنے کی اجازت دے دی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں