جمعیت علماء اسلام (ف) کا آرمی ایکٹ ترمیمی بل کی مخالفت کا اعلان

اسلام آباد (نمائندہ ڈیلی اردو) جمیعت علمائے اسلام (ف) نے آرمی ایکٹ پر قانون سازی سے لاتعلق رہنے کا اعلان کردیا۔ جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے آرمی ایکٹ ترمیمی بل کی مخالفت اور بھرپور مزاحمت کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمنٹ میں آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کے حوالے سے بل لایا جا رہا ہے،  یہ مسئلہ اہم نوعیت کا ہے جس میں عوام کا مینڈیٹ چوری کرکے بنائی اسمبلی کو قانون سازی کا حق نہیں دے سکتے۔

اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جمعیت علماء اسلام (ف) کے امیر مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ ہم جعلی اسمبلی کو آرمی ایکٹ پاس کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ سپریم کورٹ نے مدت ملازمت میں توسیع کے حوالے سے سقم دور کرنے کے لئے کہا تھا مگر ایک نیا سقم پیدا کیا جا رہا ہے۔ دانشوروں کی دنیا کا بہت بڑا حصہ یہ رائے رکھتا ہے کہ جہاں تک سپریم کورٹ کے دائرہ اختیار کو سلب کیا جاتا ہے اور ان کے فیصلوں کو سلب کیا جاتا ہے وہاں قانون سازی کی نہیں بلکہ دستور میں ترامیم کی ضرورت ہے۔ جو بھی اس قسم کی بات کرتا ہے اسے اغواء کر لیا جاتا ہے اور سرکاری ادارے اس بات کااعتراف کرتے ہیں کہ یہ لوگ ہمارے پاس ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں ایک جائز، آئینی و قانونی ماحول چاہئے ایسی قانون سازی وہ لوگ کر رہے ہیں جو نہ تو عوام کے نمائندے ہیں اور نہ ہی جمہوریت پسندوں کے نمائندے ہیں۔ ہم سمجھتے ہیں کہ یہ اسمبلی جعلی ہے اور ہم جعلی قانون سازی کو نہیں مانتے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں