ایران میں قاسم سلیمانی کی نماز جنازہ ادا، لاکھوں افراد کی شرکت

تہران (ڈیلی اردو) امریکی حملے میں شہید ہونے والے ایرانی پاسدارانِ انقلاب کی القدس فورس کے سربراہ میجر جنرل قاسم سلیمانی کی نمقز جنازے کے موقع پر اہواز کو ایران کی سڑکوں پر لاکھوں افراد کی جانب سے کئی شہروں میں جلوس نکالے گئے۔

جنرل قاسم سلیمانی اور عراقی ملیشیا کمانڈر ابومہدی المہندس کی میتیں اتوار کو ایران کے شہر اہواز پہنچائی گئیں جس کے بعد شہریوں کی بڑی تعداد نے نماز جنازے میں شرکت کی۔

دو روز قبل ایرانی پاسدارانِ انقلاب کی القدس فورس کے سربراہ میجر جنرل قاسم سلیمانی عراق میں امریکی ڈرون حملے میں 9 ساتھیوں سمیت شہید ہوئے تھے۔

گزشتہ روز عراق میں قاسم سلیمانی کی نماز جنازہ ادا کی گئی تھی جس میں لاکھوں کی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی تھی۔

اہواز میں ان کے جنازے میں لاکھوں کی تعداد میں لوگ شریک ہوئے۔ جلوس میں شرکت کرنے والوں نے امریکہ مخالف نعرے لگائے۔

مشہد مقدس میں استقامتی محاذ کے سپہ سالار جنرل قاسم سلیمانی سمیت دیگر شہداء کے جنازوں کا استقبال کرنے کے لئے لاکھوں افراد سڑکوں پر جمع ہیں۔

مشہد سے جنرل سلیمانی کی میت تہران لے جائی جائے گی جہاں آیت اللہ علی خامنہ ای خود ان کی نمازِ جنازہ پڑھوائیں گے۔

آج جنرل قاسم سلیمانی کا جسد خاکی ایران لایا گیا تو بڑی تعداد میں شہری ان کے استقبال کے لیے موجود تھے۔ ایرانی پرچم میں لپٹے جنرل قاسم سلیمانی کے تابوت کو طیارے سے اتارا گیا۔

جنرل قاسم سلیمانی کی نماز جنازہ میں بڑی تعداد میں شہریوں نے سیاہ لباس پہن کر شرکت کی اور قافلے کی شکل میں اہواز کی سڑکوں پر مارچ کیا۔

سرکاری نیوز ایجنسی کی ویڈیو میں دیکھا گیا کہ اہواز اور تہران سمیت دیگر شہروں میں بھی امریکہ مخالف مظاہرے ہوئے۔ ویڈیو کے دوران کہا گیا کہ ’اس تعزیتی تقریب میں ایک بڑا ہجوم جمع ہوا ہے۔‘

جنرل قاسم سلیمانی کی حتمی نمازِ جنازہ منگل کو وسطی ایران میں ان کے آبائی قصبے کرمان میں ادا کی جائے گی۔

خیال رہے کہ ایران نے بغداد شہر میں قاسم سلیمانی کی شہادت کا امریکا سے بدلہ لینے کا اعلان کیا ہے اور پاسداران انقلاب نے کہا ہے کہ وہ جلد امریکا کی اس عارضی خوشی کو سوگ میں تبدیل کر دیں گے۔

ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے بھی اپنے ردعمل میں کہا کہ جنرل سلیمانی پر حملہ کر کے امریکا نے عالمی دہشتگردی کی ہے، امریکا نے انتہائی خطرناک اور بے وقوفانہ اقدام اٹھایا ہے جس کی قیمت انہیں چکانی پڑے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ جنرل قاسم سلیمانی پر حملہ کر کے امریکا نے خطے میں اپنی موجودگی کے خاتمے کا آغاز کر دیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں