ایرانی سپریم لیڈر کا فوج کو امریکی مفادات پر براہ راست حملہ کرنے کا حکم

تہران (ڈیلی اردو/ارنا) ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے فوج کو امریکی مفادات پر براہ راست حملہ کرنے کا حکم دے دیا۔

ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے کہا پراکسیوں پر بھروسہ نہ کیا جائے۔

ایرانی سپریم لیڈر نے قاسم سلیمانی کی شہادت کے بدلے کا عزم دہرایا۔

اس سے قبل ایرانی وزیر خارجہ نے امریکی ٹی وی سی بی ایس نیوز چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ جنرل سلیمانی کی شہادت پر امریکہ کی دہشتگردی کارروائی کیخلاف ایران، قانونی اہداف پر مناسب انداز میں جواب دے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ جنگ سے متعلق بین الاقوامی قوانین میں قانونی اہداف کی واضح طور نشاندہی کی گئی ہے۔

ایرانی نیوز ایجنسی ارنا کے مطابق جواد ظریف نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وہ بین الاقوامی قوانین کا احترام نہیں کرتا اور جنگی جرائم کا ارتکاب کرنے اور ثقافتی مقامات پر حملہ کرنے کی دھمکی دیتا ہے۔

ایرانی وزیر خارجہ نے سی بی ایس نمائندے کے سوال جس میں پوچھا گیا تھا کہ “کیا ایرانی کی جوابی کارروائی، اسلامی جمہوریہ ایران کی افواج کے ذریعے ہوگی یا کہ مشرق وسطی میں اس کے پراکسی اہلکاروں کیساتھ؟” کے جواب میں کہا کہ ہمارے خطے میں کوئی پراکسی اہلکار نہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ عراق کے سڑکوں پر دیکھنا ہوگا کہ عراقی عوام ایران کیساتھ ہیں نہ کہ پراکسی اہلکار؛ یہ لوگ تو ہمارے قبضہ میں نہیں ہیں کیونکہ وہ ہمارے نمائندے نہیں ہیں۔

ظریف نے کہا کہ وہ جذباتیت کے حامل لوگ ہیں، وہ آزادانہ طور پر سوچتے ہیں اور اسی لئے میں نے کہا کہ وہ جو کرتے ہیں وہ ایرانی اختیار میں نہیں ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ قدس فورس کے اعلی کمانڈر جنرل سلیمانی کا قتل جو ایک بزدلانہ اور دہشتگردانہ کارروائی کی صورت میں ہوا، وہ جنگی جرم ہے اور ایران اسی اقدام کا مناسب جواب دے گا۔

ظریف نے کہا کہ امریکہ کے اس اقدام کے کچھ اثرات اور نتائج ہوں گے جو ابھی بھی آغاز ہوچکے ہیں۔

انہوں نے عراقی پارلیمنٹ میں امریکی فوجیوں کی واپسی کے بل پاس ہونے کا حوالہ دیتے ہوئے اسے ایران کیخلاف ٹرمپ کیجانب  سے زیادہ سے ز یادہ دباؤ ڈالنے کا پہلا اثر قرار دیتے ہوئے کہا کہ زیادہ سے زیادہ کی پالیسی مرچکی ہے جیسی کہ علاقے میں امریکی کی موجودگی۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ 3 جنوری کو عراق کے دارالحکومت بغداد کے ایئرپورٹ پر امریکہ کی جانب سے راکٹ حملے کیے گئے جس کے نتیجے میں پاسداران انقلاب  کے کمانڈر قدس جنرل قاسم سلیمانی سمیت عراق کی عوامی رضاکار فورس الحشد الشعبی کے ڈپٹی کمانڈر “ابومہدی المہندس” شہید ہوگئے۔

امریکی ڈرون حملے میں جام شہادت نوش کرنے والے جنرل قاسم سلیمانی کی نماز جنازہ پیر کے روز ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کی امامت میں تہران میں ادا کی گئی جس میں 50 لاکھ سے زائد افراد نے شرکت کی۔

3 جنوری کو عراق کے دارالحکومت بغداد کے ایئر پورٹ پر امریکی راکٹ حملوں میں شہید ہونے والے ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کی نماز جنازہ آج ان کے آبائی شہر کرمان میں بھی اداکی گئی جنرل سلیمانی کی نماز جنازہ میں لاکھوں افراد نے شرکت کی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں