ایران: قاسم سلیمانی کے جنازے میں بھگدڑ سے 56 افراد جاں بحق، 200 سے زائد زخمی، تدفین مؤخر

تہران (ڈیلی اردو) ایران کی قدس فورس کے سربراہ جنرل قاسم سلیمانی کی تدفین کے دوران بھگدڑ مچنے سے 56 افراد جاں بحق اور 200 سے زائد افراد زخمی ہوگئے جس کے بعد تدفین بھی مؤخر کر دی گئی ہے۔

تفصیلات کے مطابق امریکی ڈورن حملے میں شہید ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کو آج ان کے آبائی شہر میں سپرد خاک کیا جائے گا۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق جنرل قاسم سلیمانی کی میت کو ان کے آبائی شہر کرمان پہنچادیا گیا ہے جہاں ان کی تدفین کے تمام انتظامات مکمل ہیں۔

جنرل قاسم سلیمانی کی تدفین کے موقع پر سیاہ لباس میں ملبوس لاکھوں افراد کرمان شہر کی سڑکوں پر نکل آئے اور جنازے میں شریک ہوئے تاہم تدفین کے دوران شدید رش کے  باعث بھگدڑ مچنے سے کم از کم 56 افراد جاں بحق اور 200 سے زائد زخمی ہیں۔

ایرانی میڈیا کے مطابق مذکورہ حادثے کی وجہ سے قاسم سلیمانی کی تدفین کا فیصلہ منسوخ کردیا گیا ہے اور اب انہیں آج سپرد خاک کیا جائے گا۔

جنرل قاسم سلیمانی کی نماز جنازہ گزشتہ روز ایران کے سپریم کمانڈر آیت اللہ خامنہ ای نے پڑھائی جس میں 50 لاکھ سے زائد افراد نے شرکت کی۔

خیال رہے کہ ایران نے بغداد شہر میں قاسم سلیمانی کی ہلاکت کا امریکا سے بدلہ لینے کا اعلان کیا ہے اور پاسداران انقلاب نے کہا ہےکہ وہ جلد امریکا کی اس عارضی خوشی کو سوگ میں تبدیل کر دیں گے۔

ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے بھی اپنے ردعمل میں کہا کہ جنرل سلیمانی پر حملہ کر کے امریکا نے عالمی دہشتگردی کی ہے، امریکا نے انتہائی خطرناک اور بے وقوفانہ اقدام اٹھایا ہے جس کی قیمت انہیں چکانی پڑے گی۔

ایران نے جنرل قاسم سلیمانی کے قتل کا بدلہ لینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ امریکا اور اسرائیل کے 35 مقامات اہداف پر ہیں جس کے جواب میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ ہمارے پاس دنیا کی سب سے بہترین فوج ہے، اگر ایران نے حملہ کیا تو ان کے بہت سے مقدس اور اہم ثقافتی مقامات سمیت 52 اہداف کو نشانہ بنایا جائے گا۔

یاد رہے کہ جنرل قاسم سلیمانی 3 جنوری کی صبح بغداد ائیرپورٹ کے قریب امریکی ڈرون حملے میں دیگر 9 ساتھیوں سمیت شہید ہوگئے تھے۔

ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کی نماز جنازہ تہران میں ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے پڑھائی، نماز جنازہ میں صدر حسن روحانی، اسپیکر ایرانی پارلیمنٹ، حماس رہنماؤں، سفیروں سمیت لاکھوں افراد نے شرکت کی تھی۔ 

ایران نے اپنے جنرل کے ‘قتل’ کا بدلہ لینے کا اعلان کیا ہے اور سپریم سیکیورٹی کونسل کے سیکریٹری کا کہنا ہے کہ ایران 13 مختلف طریقوں سے امریکا سے بدلہ لینے پر غور کر رہا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں