تہران: ‏ایرانی پارلیمنٹ نے امریکی افواج کو دہشت گرد قرار دے دیا

تہران (ڈیلی اردو) امریکی ڈرون حملے میں شہید ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کے واقع کے بعد ایرانی پارلیمنٹ کی جانب سے امریکی فوج کو دہشت گرد قرار دینے کا بل منظور کیا گیا ہے۔

قومی سلامتی کونسل کو ہدایت دیتے ہوئے سپریم لیڈر آیت اﷲ خامنہ ای کا کہنا ہے کہ جنرل قاسم سلیمانی کی موت کا بدلہ سرعام لیا جائے۔

ایرانی صدر حسن روحانی کا کہنا ہے کہ ایران کو دھمکیاں نہ دی جائیں جو 52 اہداف کا حوالہ دے رہے ہیں وہ 290 بھی یاد رکھیں حسن روحانی نے کہا ہے کہ 3 جولائی 1988 کو ایرانی مسافر طیارہ امریکی جنگی بحری جہاز سے داغے گئے میزائل سے تباہ ہوا تھا۔

دوسری جانب امریکی ڈرون حملے میں شہید جنرل قاسم سلیمانی کی تدفین آج ان کے آبائی شہر کرمان میں ہوگی جس میں لوگوں کی بڑی تعداد شرکت کر رہی ہے اتوار کو عراقی پارلیمان میں امریکی فوجیوں کے انخلا کے مطالبے والی قرارداد کی منظوری کے بعد اس اتحاد نے عراق میں دولت اسلامیہ (داعش) کے خلاف کارروائیاں روک دی تھیں۔

پارلیمان میں منظور کی گئی قرار داد میں حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ غیر ملکی افواج کو عراقی سرزمین، فضا اور سمندری حدود کو فوجی کارروائیوں کے لیے استعمال کرنے سے روکنے کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں عراق کے نگراں وزیر اعظم عادل عبدالمہدی نے کہا ہے کہ یہ اقدام عراق کے بہترین مفاد میں ہو گا۔ باوجود اس کے کہ اس کی وجہ سے ملک کو اندرونی اور بیرونی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

امریکی فوج کے حملے کے بعد مختلف شیعہ سیاسی رہنماؤں نے اپنے تمام سیاسی اختلافات کو بھلا کر امریکی فوج کے ملک سے انخلا کا مطالبہ شروع کر دیا تھا۔

عراقی پارلیمان کی قرارداد میں حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ اپنی اْس درخواست کو واپس لے لے جس میں عراق نے بین الاقوامی اتحادی افواج سے نام نہاد دولت اسلامیہ (داعش) کے خلاف جنگ میں مدد مانگی تھی کیونکہ اب دولت اسلامیہ کو شکست ہو چکی ہے۔ اس میں عراق حکومت پر مزید زور دیا گیا کہ وہ ملک میں بیرونی افواج کی موجودگی کو ختم کرنے کے لیے ہر ممکن اقدام کرے اور غیر ملکی فوجیوں کو عراقی سرزمین، فضا اور سمندر کو کسی بھی صورت میں استعمال کرنے سے باز رکھے۔

اس کے علاوہ عراقی حکومت سے کہا گیا ہے کہ امریکہ کی طرف سے عراق کی خود مختاری اور سیکورٹی کو پامال کرنے پر اقوام متحدہ میں باقاعدہ شکایت کی جائے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں