امریکی اڈوں پر میزائل حملہ: امریکا نے ایران پر نئی معاشی پابندیاں عائد کردیں

واشنگٹن (ڈیلی اردو) امریکا نے ایران پر 17 نئی معاشی پابندیاں عائد کر دی ہیں۔
ایران پر پابندیاں معاشیات، پیداواری شعبے، کان کنی اور ٹیکسٹائل کی صنعت پر لگائی گئی ہیں۔

وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے ایران پرنئی اقتصادی پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے پاس ایک خطرناک خطرے سے متعلق مخصوص معلومات موجود تھیں اوران میں امریکی سفارت خانوں پر حملے بھی شامل تھے۔

امریکی وزیر خزانہ اسٹیو منوچن نے کہا کہ پابندیاں ایران کی عالمی دہشتگردی کی سرگرمیوں کو روکنے کے لئے لگائی گئی ہیں۔

نئی پابندیاں ایران کی تعمیراتی، مینو فیکچرنگ اور کان کنی کی صنعتوں کو متاثر کریں گی۔ ان پابندیوں کا ہدف ایران کی داخلی سلامتی کا ڈھانچہ ہے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بیان میں ایران کو دنیا میں دہشتگردی کا سب سے بڑا حمایتی ملک قرار دیتے ہوئے کہا کہ جب تک ایرانی حکومت اپنے طرز عمل کو تبدیل نہیں کرتی ہم ان کی دھمکیوں کا مقابلہ کرتے رہیں گے۔

امریکی صدر نے جنرل قاسم سلیمانی کی شہادت پر بات کرتے ہوئے کہا کہ حملے کے وقت ایران چار امریکی سفارتخانوں پر حملوں کا منصوبہ بنا رہا تھا۔

انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ جنرل سلیمانی کی ہلاکت سے چند دن قبل بغداد میں امریکی سفارت خانے پر حملہ کرنے والے مظاہرین کے پیچھے بھی ایران تھا۔

واضح رہے کہ ایران نے 8 جنوری کو عراق میں واقع دو امریکی فوجی اڈوں کو میزائلوں سے نشانہ بنایا تھا۔ ان میں الاسد ایئر بیس اور اربیل فوجی اڈے شامل ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں