لاہور میں ڈی آئی جی پر پولیس اہلکار کا قاتلانہ حملہ، تشویشناک حالت میں ہسپتال منتقل

لاہور (ڈیلی اردو) لاہور میں پولیس افسران بھی غیر محفوظ ہوگئے، پولیس لائنز قلعہ گجر سنگھ میں ڈی آئی جی شہزاد اسلم صدیقی پر کانسٹیبل نے واک کے دوران چاقو سے حملہ کر دیا۔

ڈی آئی جی شہزاد اسلم صدیقی پولیس لائنز قلعہ گجر سنگھ میں نماز کی ادائیگی کے بعد واک کرتے ہوئے واپس پیدل جارہے تھے کہ اس  دوران کانسٹیبل نے چاقو سے اُن پر حملہ کر دیا جس کے نتیجہ میں وہ شدید زخمی ہوگئے جنہیں دیگر اہلکاروں نے طبی امداد کے لئے سروسز ہسپتال منتقل کردیا جبکہ حملہ آور کانسٹیبل کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

زخمی ڈی آئی جی اسلم صدیقی کی مدعیت میں ملزم کانسٹیبل کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا۔ ایف آئی آر میں ڈی آئی جی کا کہنا ہے کہ میں مسجد میں نماز کی ادائیگی کے بعد واپس واک کرتا ہوا جارہا تھا کہ اس دوران کانسٹیبل محمد رفیق آیا اور مجھے سلام کیا۔

اُن کا مزید کہنا تھا کہ سلام کا جواب دینے کے بعد کانسٹیبل نے چاقو نکال لیا اور مجھ پر وار شروع کردیئے۔ مجھے شدید زخمی کرنے کے بعد وہ فرار ہوگیا تاہم میں نے تھوڑے فاصلے پر موجود اہلکاروں کو مدد کےلئے پکارا جنہوں نے کانسٹیبل محمد رفیق کو حراست میں لے کر مجھے طبی امداد کے لئے ہسپتال منتقل کردیا۔

دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈی آئی جی اسلم صدیقی نے کانسٹیبل محمد رفیق کے سلام کا جواب ٹھیک طریقے سے نہیں دیا جس پر وہ طیش میں آگیا اور چاقو سے اُن پر حملہ کردیا۔

ڈی آئی جی چھریاں اور سر پر چوٹ لگنے سے شدید  زخمی ہوگئے، واقعے کا علم ہونے پر اعلیٰ پولیس افسران پولیس لائنز پہنچ گئے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم سے مزید تفتیش جاری ہے اور وہ اس وقت پولیس لائن کے کوارٹرز گارڈ میں قید ہے۔

پولیس ذرائع کے مطابق کانسٹیبل پرمقدمہ درج کیا جائے گا۔ ڈی آئی جی شہزاد اسلم صدیقی کو ہسپتال میں داخل کروا دیا گیا۔ ہسپتال کے باہر پولیس کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں