جرمنی: گزشتہ سال 110 مساجد پر حملے ہوئے

برلن (ڈیلی اردو) جرمنی میں سال 2019 کے دوران 110 مساجد کو نشانہ بنایا گیا۔

جرمن اخبار کی رپورٹ کے مطابق جرمنی میں مساجد پر سب سے زیادہ حملے گزشتہ سال جون کے مہینے میں دیکھنے میں آئے جب ایک ماہ کے دوران چوبیس مساجد کو نشانہ بنایا گیا جب کہ مختلف شہروں جن میں ڈوئسبرگ، ایزرلون، میونخ، کولون، مائنز اور من ہائیم میں واقع مساجد کو بم سے اڑانے کی دھمکیاں بھی موصول ہوئیں۔

رپورٹ کے مطابق اس دوران باڈ ہومبرگ، مینڈن اور کولون میں واقع اسلامی مراکز میں داخل ہوکر شرپسندوں نے توڑ پھوڑ بھی کی، جب کہ میونسٹر اور شلیسویگ میں شرپسند افراد نے مساجد میں رکھے قرآن مجید کے نسخوں کی بے حرمتی کی گئی۔

خبر رساں ادارے کے مطابق مساجد پر ہونے والے حملوں کی اصل تعداد ریکارڈ شدہ اعداد و شمار سے کہیں زیادہ ہو سکتی ہے، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مساجد پر ہونے والاہر حملہ رپورٹ نہیں ہوتا اور نہ ہی اسے رجسٹر کیا جاتا ہے۔

اس سے قبل 2018 میں جرمن وزارت داخلہ نے مساجد پر ہونے والے حملوں کی تعداد اڑتالیس بتائی تھی تاہم ایک جرمن ویب سائٹ کے مطابق سال 2018 میں 99 مساجد پر حملے ریکارڈ ہوئے تھے۔

خیال رہے کہ جرمنی میں 2014 سے مساجد پر ہونے والے حملوں کے اعداد و شمار جمع کیے جا رہے ہیں جب کہ گزشتہ برس ہونے والے حملے اب تک ریکارڈ شدہ حملوں میں سب سے زیادہ تھے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں