تحریک طالبان پاکستان کا ترجمان احسان اللہ احسان فرار، سنڈے گارڈین کا دعویٰ

اسلام آباد (ش ح ط) اخبار دی سنڈے گارڈین میں تحریک طالبان پاکستان کے خطرناک دہشت گرد و کمانڈر احسان اللہ احسان کے فرار کی خبر شائع ہونے کے بعد یہ خبر عالمی میڈیا میں ہیڈ لائیز بن رہی ہے۔

دعویٰ کیا گیا ہے کہ سابق ٹی ٹی پی ترجمان پاکستان کے سیکورٹی حکام کی تحویل سے فرار ہو گیا ہے۔ یہ واقعہ 11 جنوری کو پیش آیا اور سیکیورٹی فورسز نے قبائلی ضلع مہمند کی تحصیل صافی میں ان کے گھر پر چھاپہ مارا۔ چھاپے کے دوران سابق طالبان ترجمان کے والد شیر محمد، بھائی شفیق احمد اور چچا شیر باز سمیت دیگر رشتہ داروں کو سیکورٹی اداروں نے تحویل میں لیا گیا ہے جبکہ احسان اللہ احسان کی اہلیہ اور بیٹیاں انڈر گراونڈ چلی گئی ہیں۔

احسان اللہ احسان نے کالعدم شدت پسند تنظیموں کے ترجمان کی حیثیت سے دہشت گردی کی متعدد وارداتوں کی ذمہ داری قبول کی تھی جن میں 16 دسمبر 2014ء کو پشاور کے آرمی پبلک سکول پر ہونے والا وہ خوفناک حملہ بھی شامل تھا جس میں 138 بچوں سمیت 150 کے قریب افراد شہید ہوئے تھے۔ بعد ازاں پاک فوج کے اعلی حکام کے سامنے سرنڈر کرتے ہوئے ایک انٹرویو میں اعتراف کیا تھا کہ پاکستان میں دہشت گردی کے واقعات کے پیچھے بھارتی خفیہ ایجنسی را کا ہاتھ ہوتا ہے۔

پاکستان کی طرف سے تاحال اس خبر کی تصدیق یا تردید نہیں کی گئی لیکن سیکورٹی اسٹیبلشمنٹ کے ماہرین کا خیال ہے کہ یہ خبر محض پراپیگنڈہ ہے اور بھارتی میڈیا میں یہ جھوٹی خبر فیڈ کر کے احسان اللہ احسان کے زندہ یا مردہ ہونے کی تصدیق کی کوشش کی گئی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں