حکومت نے عوام سے اضافی 20 ارب بٹورنے کا نیا طریقہ ڈھونڈ لیا

اسلام آباد (ڈیلی اردو/آن لائن) پاکستان ٹیلی ویژن (پی ٹی وی ) نے ٹی وی لائسنس فیس بڑھا کر عوام سے اضافی 20 ارب بٹورنے کا منصوبہ تیار کر لیا ہے

ادارے نے 3 مارکیٹنگ منیجرز مجموعی 30 لاکھ ماہانہ تنخواہوں پر بھرتی کر لئے‘ 6 دہائیوں سے مارکیٹنگ پلان بنانے میں بھی ناکام رہا۔ حکومتی فنڈنگ بھی بند کر دی گئی جبکہ دوسری جانب بورڈ اس امر کا اعتراف کیا کہ سرکاری سکرین نہ ویورز کو متوجہ کرتی ہے نہ ہی سرکاری شعبے سے اشتہارات ملتے ہیں۔

ذرائع کے مطابق گزشتہ 18 ماہ سے بجلی کی قیمتوں میں 40 فیصد سے زائد کا اضافی بوجھ برداشت کرنیوالے صارفین پر ایک اور بوجھ ڈالنے کی تیاری کی جارہی ہے اور پاکستان ٹیلی ویڑن کارپوریشن (پی ٹی وی) ٹی فی لائسنس فیس بڑھانے کا منصوبہ بنالیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق اپنا کوئی بزنس پلان نہ رکھنے والے مالی مسائل کا شکار ادارہ پی ٹی وی ملک کے بجلی صارفین سے اپنے آپریشنز کی مد میں اضافی 20 ارب روپے لینا چاہتا ہے۔

پی ٹی وی بورڈ آف ڈائریکٹرز جس میں زیادہ تر کارپوریشن کے اپنے ملازمین اور دیگر سرکاری حکام شامل ہیں

انہوں نے ایک فنانشل پلان کی منظوری دی ہے جس کے تحت ٹیلی ویڑن لائسنس فیس کو موجودہ 35 روپے ماہانہ سے بڑھا کر بجلی صارفین سے 20 ارب روپے وصول کیے جائیں گے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ کارپوریشن نے نجی شعبے سے 3 مارکیٹنگ منیجرز کو مجموعی طور پر 30 لاکھ روپے کی ماہانہ تنخواہوں پر بھرتی کیا ہے

جنہوں نے ملازمین کی مدمت ملازمت کو 2 سال کم کرکے 58 سال کرنے کا ایک فنانشل پلان بنایا ہے، جس سے 15 لاکھ روپے ماہانہ کی بچت ہوگی۔

تاہم یہ وہ واحد بچت ہے جو پی ٹی وی اپنے 20 ارب روپے سالانہ یا تقریباً ایک کروڑ 70 لاکھ روپے کے مالی خسارے کیخلاف کرنے پر غور کر رہا ہے۔

حیران کن بات یہ ہے کہ سرکاری نشریاتی ادارہ تقریباً 6 دہائیوں میں اپنا مارکیٹنگ پلان بنانے کے قابل نہیں ہوا جبکہ اس کے مقابلے میں کچھ سال قبل آنے والے کئی نجی نشریاتی ادارے منافع کمارہے ہیں، علاوہ ازیں حکومت نے بھی پی ٹی وی کو فنڈنگ روک دی ہے۔

’’آن لائن‘‘ کو دستیاب دستاویز کے مطابق پی ٹی وی بورڈ آف ڈائریکٹرز نے لائسنسن فیس میں اضافی کی منظوری دیدی ہے اور وہ وزیراعظم سے منظوری خواہاں ہیں۔یہ اضافہ سرکاری ٹیلی ویڑن کی کاروباری ترقی کی حکمت عملی کا حصہ ہے، جسے حال ہی میں بھرتی کی گئی کاروباری ترقی اور مارکیٹنگ ٹیم نے وضع کیا ہے۔

دوسری جانب ذرائع کا کہنا تھا کہ بزنس ڈیولپمنٹ ٹیم (کاروباری ترقی کی ٹیم) نے لائسنس فیس کو 35 سے بڑھا کر 100 روپے ماہانہ کرنے کے اس خیال کو آگے بڑھایا جو بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کے صارفین سے بجلی کے بلوں کے ذریعے وصول کی جائیگی۔

اس حوالے سے 8 جنوری کو ہونے والے پی ٹی وی بورڈ اجلاس کے منٹس میں کے مطابق منیجنگ ڈائریکٹر نے بورڈ کو آگاہ کیا کہ ٹی وی فیس میں نظرثانی کے لیے وزیراعظم کو دی جانے والی مجوزہ پریزینٹیشن تیار ہے، جس پر بورڈ نے چیئرمین کو تجویز دی کہ وہ وزیراعظم سے پریزینٹیشن کے لیے وقت لیں، اس پر چیئرمین نے کہا کہ ٹیکس کے معاملہ وفاقی کابینہ سے منظور ہوتے ہیں، لہٰذا ٹی وی فیس میں اضافے کا معاملہ منظوری کے لیے وفاقی کابینہ کے سامنے پیش کیا جائیگا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں