‏خیسور واقعہ: مقتول کے بھائی نے منظور پشتین، علی وزیر اور محسن داوڑ پر ذمہ داری عائد کردی

میران شاہ (ڈیلی اردو) خیسور واقعہ اور ملک کی قتل کی زمہ داری منظور پشتین،محسن داوڑ اور علی وزیر پر عائد کردی۔

تفصیلات کے مطابق خیسور واقعہ پر ڈپٹی کمشنر شمالی وزیرستان کی رپورٹ سامنے آ گئی جس میں مقتول ملک ماتوڑکے، کے بھائی پرخے جان کا بیان بھی شامل ہے۔

مقتول ملک ماتوڑکے، کے بھائی پرخے جان نے 6 افراد پر قتل کی ذمہ داری عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ کچھ عرصہ پہلے حیات خان کے غلط بیان پر مبنی ویڈیو سامنے آئی، میں اصل حقائق سے دنیا کو آگاہ کرنا چاہتا ہوں۔

رپورٹ کے مطابق مقتول ماتوڑ کے بھائی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ قتل کا ذمہ دار منظور پشتین، محسن داوڑ اور علی وزیر اور دیگر ہیں۔ پی ٹی ایم نے معاملہ میں شامل ہو کر اور ڈی آئی خان میں وزیر جرگہ کے ذریعہ ہمارے گھر گرانے کی کوشش کی، ناکامی پر مجھے اور میرے بھائی کو سنگین نتائج کی دھمکیاں دی گئیں۔

پرخے جان نے بیان میں کہا کہ 9 فروری کو دو موٹر سائیکل سواروں نے نورنگ لکی مروت میں مجھ پر فائرنگ کی لیکن میری جان بچ گئی۔ اس کے بعد 10 فروری کو میرے بھائی گل شماد خان عرف ماتوڑکے کو شہید کر دیا گیا۔

مقتول ماتوڑکے نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ میرے بھائی کے قتل کی ذمہ داری منظور پشتین، محسن داوڑ، علی وزیر، مالک نصر اللہ پر عائد ہوتی ہے جبکہ ان کے ساتھ ساتھ ڈاکٹر گل عالم اور عید رحمان بھی اس قتل میں ملوث ہیں، یہ تمام افراد غیر قانونی جرگے اور خیسور واقعہ کے ذمہ دار ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں