سعودی عرب کا بیلسٹک میزائل مار گرانے کا دعویٰ

ریاض (ڈیلی اردو) سعودی عرب نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے یمن کے حوثی باغیوں کی جانب سے فائر کیے جانے والے دو بیلسٹک میزائل مار گرائے ہیں۔

سعودی کی سرکاری نیوز ایجنسی کے مطابق دارالحکومت ریاض پر داغے گئے دو میزائلوں کو فضا میں ہی تباہ کر دیا گیا۔ ایس پی اے کے مطابق سعودی فورسز نے ہفتے کی شام دو بیلسٹک میزائلوں کو دارالحکومت ریاض اور اور شمالی شہر جزان کے اوپر فضا میں تباہ کیا۔

ایس پی اے کی جانب سے ایک علیحدہ بیان میں سول ڈیفنس کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ان کی رکاوٹ سے شہروں کے نزدیک رہائشی علاقوں میں میزائل کے باقیات گرے۔

سعودی عرب کے سرکاری میڈیا کے مطابق دارالحکومت ریاض میں کم از کم دو افراد زخمی ہوئے۔ یہ میزائل کہاں سے داغے گئے ابھی تک اس بات کا تعین باقی ہے تاہم فوری طور پر اس کی ذمہ داری کسی کی طرف سے قبول نہیں کی گئی۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق ریاض پر اس حملے کے دوران متعدد دھماکوں کی آوازیں سنائی دیں جس کے بارے میں سعودی فوجی اتحاد نے یمن میں ایران کی حمایت یافتہ حوثی باغیوں پر الزام عائد کیا جو اس سے قبل بھی سعودی شہروں پر میزائل، راکٹ اور ڈرونز سے حملے کرچکے ہیں۔

رواں ہفتے حوثی ملیشیا، یمنی اور سعودی حکومتوں کی طرف سے اقوام متحدہ کے اس مطالبے کا خیر مقدم کیا گیا تھا کہ کورونا وائرس کے سبب پیدا شدہ صورتحال سے نمٹنے کے لیے یمن میں جنگ بندی کی جائے۔ یہ وائرس ابھی تک یمن نہیں پہنچا لیکن خدشات یہی ہیں کہ اگر یہ وائرس وہاں پہنچ گیا تو شدید نقصان کا سبب بنے گا کیونکہ گزشتہ کئی برسوں سے جاری جنگ کے سبب وہاں صحت کا نظام انتہائی دگرگوں ہیں۔

سعودی عرب اور اس کے اتحادی سنی عرب ملکوں نے 2015ء میں یمن کی حکومت کے خلاف حوثیوں کی بغاوت دبانے کے لیے یمن میں فوجی مداخلت کی تھی جو تاحال جاری ہے۔

فریقین کے درمیان لڑائی میں اب تک ہزاروں افراد مارے جا چکے ہیں اور اقوامِ متحدہ یمن کی خانہ جنگی کو دنیا کا بدترین انسانی بحران قرار دے چکی ہے۔ لیکن عرب ملکوں کی فوجی مداخلت کے باوجود حوثی تاحال دارالحکومت صنعا سمیت ملک کے وسیع رقبے پر قابض ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں