امریکی جنگی بحری بیڑوں پر کورونا کا حملہ، ایک اہلکار ہلاک، 700 متاثر

واشنگٹن (ڈیلی اردو) کورونا وائرس نے جہاں دنیا کے جدید ترین ممالک کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کر دیا ہے وہیں سپرپاور امریکا کی فوج بھی اس وائرس کے سامنے بے بس نظر آتی ہے۔

کورونا وائرس کے باعث اب تک دنیا میں سب سے زیادہ ایک لاکھ 86 ہزار سے زائد کیسز امریکا سے سامنے آچکے ہیں جب کہ امریکا میں اموات بھی چین اور اسپین سے زیادہ ہو گئی ہیں جہاں اب تک 4 ہزار سے زائد لوگ زندگی کی بازی ہار چکے ہیں۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ملک میں وبا سے دو لاکھ سے بھی زائد افراد کے مرنے کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ آئندہ دو ہفتے شہریوں کے لیے بہت زیادہ درد ناک ہوں گے۔

کورونا وائرس سے جہاں عام امریکی شہری متاثر ہو رہے ہیں وہیں وبا نے امریکی فوجیوں پر بھی حملہ کردیا ہے اور ایک فوجی جان کی بازی ہار گیا ہے جب کہ 700 سے زائد فوجی متاثر ہو چکے ہیں۔

امریکی میڈیا کے مطابق طیارہ بردار امریکی بحری بیڑے پر کورونا کی وبا تیزی سے پھیلنے لگی ہے اور یو ایس ایس روز ویلٹ پر 70 سے زائد نیوی سیلرز کورونا میں مبتلا ہو چکے ہیں۔

بیڑے کے کمانڈر نے اعلیٰ قیادت سے 4 ہزار اہلکاروں کو فوری جہاز سے اتارنے اور دو ہفتوں کے لیے آئسولیٹ کرنے کا مطالبہ کر دیا۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے ‘اے ایف پی’ کے مطابق امریکی اخبار سان فرانسسکو کرونیکل نے منگل کو بحری بیڑے کے کپتان کی جانب سے پینٹاگون کو لکھا گیا خط بھی شائع کیا ہے۔

خط کے متن کے مطابق کپتان بریڈ کروزیئر نے کہا ہے کہ ہم حالتِ جنگ میں نہیں ہیں اور یہ وہ حالات نہیں جن میں سیلرز اپنی جانیں دیں۔

انہوں نے کہا کہ بحری بیڑے میں گنجائش کم ہے اور کرونا وائرس کی وبا تیزی سے پھیل رہی ہے اس لیے بیڑے پر موجود اہلکاروں کو قریبی ساحل پر قرنطینہ میں رکھا جائے۔

کپتان نے خدشے کا اظہار کیا ہے کہ اہلکاروں کی بیڑے پر موجودگی بہت بڑا خطرہ ہے۔

‘کرونیکل’ نے بحری بیڑے کے کپتان کے خط کی اشاعت کے ساتھ یہ دعویٰ بھی کیا تھا کہ روزویلٹ پر موجود 100سے زائد سیلرز کرونا وائرس کے شکار ہو چکے ہیں۔

دوسرے امریکی بحری بیڑے رونالڈ ریگن پر بھی کئی اہلکاروں میں کورونا وائرس پایا گیا ہے۔

خیال رہے کہ دنیا بھر میں اب تک 42 ہزار 352 سے زائد افراد کورونا وائرس کے باعث ہلاک اور ساڑھے 8 لاکھ 60 ہزار سے 696 سے زائد متاثرہ ہو چکے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں