ڈیرہ اسماعیل خان میں دہشت گردوں کا پولیس گاڑی پر حملہ، 4 اہلکار شہید، ایس ایچ او زخمی

اسلام آباد (شبیر حسین طوری) ڈیرہ اسماعیل خان میں پندرہ سے زائد دہشت گردوں کا پولیس وین پر دستی بموں اور جدید خود کار ہتھیاروں سے حملہ، 4 پولیس اہلکار شہید جبکہ ایس ایچ او اور 2 راہگیر زخمی ہو گئے، دہشت گرد موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔

ریجنل پولیس آفیسر ڈیرہ ،ڈی پی او ڈیرہ اور دیگر افسران پولیس کی بھاری نفری کے ہمراہ موقع پر پہنچ گئے ،علاقہ کو گھیرے میں لے کر داخلی خارجی راستوں کی ناکہ بندی سخت کردی گئی، زخمیوں اہلکاروں کو ہسپتال منتقل کردیاگیا۔

ایس ایچ او کی حالت خطرے سے باہر ،شہید پولیس اہلکاروں کی میت کو پولیس لائن ڈیرہ منتقل کرکے نماز جنازہ ادا کردی گئی۔

تفصیلات کے مطابق خیبر پختونخوا کے ضلع ڈیرہ اسماعیل خان کی تحصیل پروا کے علاقہ ملتان روڈ ماہڑہ اڈہ اباسین فلنگ سٹیشن کے قریب نامعلوم دہشت گردوں نے معمول کی گشت پر موجود ایس ایچ او تھانہ پروا کی گاڑی پراچانک حملہ کرکے اندھا دھند فائرنگ شروع کردی۔ دہشت گردوں کی جانب سے حملہ اتنا شدید اور اچانک کیاگیا کہ پولیس اہلکاروں کو سنبھلنے کا موقع ہی نہ مل سکا اور شدید فائرنگ اور دستی بموں کے حملے میں ایس ایچ او تھانہ پروا طاہر نواز خان اور دیگر پولیس اہلکار ڈرائیور محمد جاوید، ڈی ایف سی آصف نواز اور گن مین کانسٹیبل سرفرار اور کانسٹیبل میرباز شدید زخمی ہوگئے تاہم انہوں نے دہشت گردوں کا بہادری اور جرآت سے مقابلہ کیا اور زخمی حالت میں دہشت گردوں کے خلاف جوابی فائرنگ جاری رکھی۔

پولیس ذرائع کے مطابق فائرنگ کا تبادلہ آدھا گھنٹے سے زائد وقت تک جاری رہا۔ بعد ازاں دہشت گرد وہاں سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔ دہشت گردوں کی فائرنگ کے نتیجے میں گاڑی میں موجود چاروں پولیس اہلکار زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے موقع پر ہی جام شہادت نوش کرگئے جبکہ ایس ایچ او طاہر نواز اور دو راہگیر یٰسین ولد اللہ بخش سکنہ سولہن اور حمید ولد غلام رسول سکنہ ناڑی شدید زخمی ہوگئے۔

واقعہ کی اطلاع پر ریجنل پولیس آفیسر ڈیرہ دار علی خٹک، ڈی پی او ڈیرہ ڈاکٹر محمد اقبال اور دیگر پولیس افسران بھاری نفری کے ہمراہ فوری موقع پر پہنچ گئے اور علاقہ کو گھیرے میں لے کر جائے وقوعہ کے داخلی خارجی راستوں کی ناکہ بندی سخت کردی۔

ایس ایچ او تھانہ پروا کو شدید زخمی حالت میں سی ایم ایچ ڈیرہ جبکہ دیگر دو زخمیوں کو ڈسٹرکٹ ہسپتال ڈیرہ منتقل کیا گیا جہاں ان کی حالت تسلی بخش بتائی جاتی ہے۔ ایس ایچ او تھانہ پروا کے کامیاب آپریشن کے بعد ان کی حالت خطرے سے باہر بتائی گئی ہے۔

زخمی عینی شاہد کے مطابق وہ ٹریکٹر ٹرالی پر جارہا تھا کہ ماہڑہ کے قریب پولیس وین نے اسے کراس کیا جونہی وہ ماہڑہ اڈہ پر اباسین فلنگ سٹیشن کے قریب پہنچی تو قریب اراضی میں موجود جھاڑیوں سے پندرہ سے زائد مسلح دہشت گرد جنہوں نے اپنے چہرے چادروں سے ڈھانپ رکھتے تھے اچانک نمودار ہوئے اور اسکے سامنے ہی پولیس پر فائرنگ اور دستی بموں سے حملہ کردیا جس سے پولیس اہلکار شدید زخمی ہوگئے تاہم پولیس اہلکار بھی زخمی حالت میں جوابی فائرنگ کرتے رہے اور فائرنگ کا تبادلہ آدھا گھنٹے جاری رہا۔

بعد ازاں دہشت گرد وہاں سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔

پولیس ذرائع کے مطابق پروآ پولیس وین فائرنگ واقعے کے مقام پر موجود بارود سے بھرے رکشے کو بم ڈسپوزل اسکواڈ کے انچارج عنایت ٹائیکر نے فائرنگ کر کے اڑا دیا گیا۔
بی ڈی ایس ذرائع کے مطابق چنگچی رکشے میں 35 کلو سے زائد بارودی مواد موجود تھا۔

شہید پولیس اہلکاروں کی میتیں پروا ہسپتال منتقل کی گئی اور بعد ازاں پوسٹمارٹم کے بعد انہیں پولیس لائن ڈیرہ لایا گیا جہاں ان کی نماز جنازہ اداکی گئی جس میں پولیس اور پاک فوج کے اعلی حکام کے علاوہ سول افسران اور جوانوں نے کثیر تعداد میں شرکت کی ۔بعدازاں ان کی میتیں مکمل سرکاری اعزاز کے ساتھ ان کے آبائی علاقوں کو روانہ کردی گئیں۔

دہشت گرد تنظیم حزب الاحرار کے ترجمان ڈاکٹر عزیر یوسفزئی نے ڈیرہ اسماعیل خان میں پولیس گاڑی پر ہونے والے حملے کی ذمہ داری قبول کرلی

اپنا تبصرہ بھیجیں