ایران کیخلاف امریکی پابندیوں کو ناکام بنانے والا تاجر سجاد شہیدیان لندن میں گرفتار

لندن (ڈیلی اردو) امریکا کے پراسیکیوٹر جنرل نے سرکاری طور پر ایرانی سونے کے تاجر سجاد شہیدیان پر تہران کے خلاف عاید کردہ پابندیوں کو غیر موثر بنانے کے لیے منی لانڈرنگ، دھوکہ دہی اور جعل سازی کا الزام عاید کیا ہے۔

رپورٹس کے مطابق 33 سالہ ایرانی کاروباری شخصیت سجاد شہیدیان سہیل شہیدی کے نام سے مشہور ہے۔ حال ہی میں برطانوی پولیس نے شہیدیان کو حراست میں لیا ہے۔ برطانیہ میں ایرانی کاروباری شخصیت کی گرفتاری امریکا کے مطالبے پر عمل میں لائی گئی ہے۔

خیال رہے کہ سجاد شہیدیان “Payment 24” نامی ایک کمپنی کا ڈائریکٹر ہے۔ یہ کمپنی سونے کے آن لائن کاروبار کے لیے کام کرتی ہے۔ اس کمپنی اور اس کے ڈائریکٹر پر الزام ہے کہ وہ ایران کے خلاف امریکا کی عاید کردہ پابندیوں کو غیر موثر بنانے کے لیے کام کررہے ہیں۔

شہیدیان کو ایران میں ایک کامیاب کاروباری شخصیت قرار دیا جاتا ہے۔

انہوں نے گذشتہ پانچ سال کے دوران سونے کی تجارت سے 25 لاکھ ڈالر کا منافع کمایا ہے۔ شہیدیان نے سنہ 2016ء میں ایران پر عاید کردہ اقتصادی پابندیاں اٹھنے کے چند ماہ بعد کاروبار شروع کیا تھا۔ انہوں نے سید سجاد شہیدیان اینڈ کو کے نام سے ایک کمپنی قائم کی تھی۔

مذکورہ کمپنی ایران کے مرکزی بنک کے ساتھ سونے اور اس کی مصنوعات کا لین دین کرتی رہی ہے۔ اس نے سونے کی تجارت اور کاروبار کے لیے دھوکہ دہی اور جعل سازی کے ساتھ ساتھ منی لانڈرنگ کا طریقہ بھی اختیار کیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں