کوئٹہ: ہزارہ ٹاؤن میں مشتعل ہجوم کا تشدد، ایک شخص ہلاک جبکہ دو زخمی ہوگئے

کوئٹہ (بیورورپورٹ) بلوچستان کے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ کے علاقے ہزارہ ٹاؤن میں مبینہ طور پر خواتین کو ہراساں کرنے کے الزام میں مشتعل ہجوم کے تشدد سے ایک شخص ہلاک جبکہ دو شدید زخمی ہوگئے۔ پولیس نے دو گھنٹے کی کوششوں کے بعد زخمیوں کو ریسکیو کرلیا۔

تفصیلات کے مطابق کوئٹہ کے نواحی علاقے کرانی روڈ پر ہجوم نے تشدد کرکے ایک شخص کو ہلاک جبکہ دو افراد کو شدید زخمی کردیا۔ مقامی ذرائع کے مطابق 400 افراد کے قریب ہجوم نے نوجوانوں کو پکڑ کر مقامی حمام شاپ منتقل کیا جہاں تشدد سے ایک ہلاک اور دو کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔

ہجوم نے الزام عائد کیا کے نوجوان علاقے کے رہنے والے نہیں تھے وہ یہاں آکر ہماری خواتین کی ویڈیو بنانے کی کوشش کررہے تھے جس پر مشتعل نوجوانوں سے لڑائی ہوئی ہے، دوسری جانب لاش اور زخمیوں کو لینے کیلئے علاقہ پولیس کے پہنچنے پر مشتعل ہجوم نے لاش اور زخمیوں کو دینے سے انکار کردیا۔

مزاحمت پرہجوم کے پتھراؤ سے ڈی ایس پی صدر ایاز حیدر اور ایس ایچ او بروری عزت اللہ زخمی ہوگئے تاہم پولیس نے لاشیں قبضے میں لیکر بی ایم سی منتقل کردی۔ مزید کارروائی علاقہ پولیس تفتیش کررہی ہے۔

اس حوالے سے ایک اور ذرائع نے بتایا کہ متاثرین خروٹ آباد کے رہائشی ہیں جوکہ ہزارہ ٹاؤن کے قریب ہی واقع ہے وقوع کے روز متاثرین پیسوں کی لین دین کے سلسلے میں مقامی حمام کی دکان گئے تھے جہاں دکان مالک سے بحث و مباحثہ کے بعد نوبت ہاتھاپائی تک پہنچ گئی اسی دوران گردونواح کے نوجوان اکٹھے ہونا شروع ہوگئے جس نے مشتعل ہجوم کی صورت اختیار کر لی مشتعل ہجوم نے تینوں نوجوانوں کو حمام میں قید کرکے شدید تشدد کا نشانہ بنایا جسکے بعد انہیں زخمی حالت میں دکان سے باہر پھینک دیا گیا۔

واقعہ کے بعد علاقے میں شدید کشیدگی پائی جاتی ہے جبکہ صورتحال کو کنٹرول میں رکھنے کے لئے فرنٹیئر کور بلوچستان اور پولیس کے دستے علاقے میں تعینات کردیئے گئے ہیں تاہم مقامی پولیس واقعہ کی تحقیقات کررہی ہے جبکہ واقعہ کے اصل حقائق پولیس تحقیقات کے بعد ہی سامنے آسکیں گے۔

دوسری جانب ہسپتال ذرائع کے مطابق گزشتہ رات (بروز جمعہ) ہسپتال میں تین افراد کو شدید زخمی حالت میں لایا گیا جس میں سے ایک شخص زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا جبکہ دیگر دو کا علاج جاری ہے۔ ہسپتال ذرائع کے مطابق تینوں افراد کو بیہمانہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا تھا اور انہیں شیشوں، کھینچی، استرا و دیگر اوزاروں سے تشدد کرکے زخمی کیا گیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں