پاراچنار: سابق ایم این اے منیر سید میاں کے ڈنڈہ بردار فورس کا قبائلی عمائدین پر حملہ

پاراچنار (محمد صادق) قبائلی ضلع کرم کے حمزہ خیل اور مستوخیل قبائل کے رہنماؤں نے سابق ایم این اے کے ڈنڈہ بردار افراد کی جانب سے قبائلی عمائدین کو زد و کوب کی مذمت کی ہے اور حملے میں ملوث افراد کے خلاف فوری کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

پاراچنار میں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے حمزہ خیل اور مستو خیل قبائل کے رہنماؤں حاجی طاہر حسین، سیکٹری عادل حسین، اسسٹنٹ کمشنر (ر) ہدایت اللہ خان، چئیرمین قومی کمیٹی سجاد حسین، حاجی سید جواد حسین، حاجی رحمت علی اور دیگر قبائلی عمائدین کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سابق ایم این اے منیر سید میاں کے ڈنڈہ بردار افراد نے حملہ کرکے قبائلی رہنما حاجی فقیر حسن، سابق ایکسین کفایت حسین اور حاجی ظہیر حسین کو زد و کوب کیا اور دفتر و گاڑیوں کے شیشے توڑ دئیے۔

رہنماؤں نے کہا کہ سابق ایم این اے کو قبائل نے قومی شاملات کو پر امن طریقے سے تقسیم کرنے کیلئے 58 جیرب اراضی دینے کا معاہدہ کیا تھا مگر یہ معاہدہ اس وقت ناکام ہوگیا جب قومی شاملات کے تنازعے پر جھڑپ میں پانچ افراد ہلاک اور آٹھ زخمی ہوگئے تھے جس کے بعد سرکاری جرگہ اور کمیشن نے 13774 خاندانوں پر اپنا حصہ رسدی تقسیم کیا گیا اور کوئی کردار ادا نہ کرنے کے باوجود سابق ایم این اے قومی اراضی میں مشرانہ مانگ رہا ہے جو کہ سراسر غلط اور ناانصافی ہے اور قوم کسی بھی غیر ضروری ہر ایک انچ زمین بھی نہیں دیگی۔

رہنماؤں نے مطالبہ کیا کہ اپنے حصہ رسدی میں کام کرنے والے قبائل کو مشکلات پیدا کرنے اور قبائلی عمائدین کو زد و کوب کرنے کے واقعے کا فوری نوٹس لیا جائے اور حملے میں ملوث افراد کے خلاف فوری کارروائی کی جائے۔

حمزہ خیل مستو خیل قبائل کے رہنماؤں نے کہا کہ اگر انہیں تنگ کرنے کا سلسلہ بند نہ کیا گیا تو وہ احتجاجی تحریک چلانے کا اور راست اقدام پر مجبور ہونگے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں