کوئٹہ میں ہزارہ برادری کی ٹارگٹ کلنگ پھر شروع، سولہ سالہ شیعہ نوجوان ہلاک

اسلام آباد (ش ح ط) پاکستان کے صوبہ بلوچستان کے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں فائرنگ کے ایک واقعہ میں شیعہ مسلک سے تعلق رکھنے والے ہزارہ قبیلے کے ایک سولہ سالہ طالب علم ہلاک ہوگئے ہیں۔

عینی شاہدین کے مطابق نامعلوم مسلح افراد کاسی قبرستان سے متصل پہاڑ سے آئے اور فائرنگ کے بعد قبرستان کی طرف فرار ہوئے۔

قائد آباد پولیس سٹیشن کے ایک اہلکار نے بتایا کہ 16 سالہ طالب علم اسماعیل کو کاسی قبرستان کے قریب نامعلوم مسلح افراد نے ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا۔ مقتول کو 3 گولیاں لگی ہیں۔ مقتول سینے آباد مری آباد کے رہائشی ہے اور نویں جماعت کے طالب علم ہے۔

پولیس نے لاش تحویل میں لیکر مقامی ہسپتال منتقل کر دی جہاں ضروری کاروائی کے بعد لاش ورثاء کے حوالے کر دی گئی۔

دوسری جانب شیعہ ہزارہ نوجوان اسماعیل کے لواحقین نے بدھ کی شب ایف سی چیک پوسٹ علمدار روڈ پر دھرنا دیدیا ہے، دھرنے کے شرکا نے مطالبہ کیا کہ فوری طور پر طالب علم کے قاتلوں کو فوری طور پر گرفتار کیا جائے، دھرنا میں بچوں سمیت خواتین بھی شریک ہیں۔

مقامی پولیس کے مطابق ایف سی چیک پوسٹ پر دو سو سے زائد افراد نے دھرنا دے کر سڑک بلاک کر رکھی ہے۔

احتجاجی مظاہرے کے شرکاء حکومت سے ہزارہ کمیونٹی کو تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں