افغانستان: کابل کی مسجد وزیر اکبر خان میں دھماکا، امام سمیت دو افراد ہلاک، دو زخمی

کابل (ڈیلی اردو/نیوز ایجنسیاں) افغانستان کے دارالحکومت کابل کے انتہائی سکیورٹی والے علاقے گرین زون میں واقع ایک مسجد میں خودکش دھماکے سے معروف اسلامی اسکالر سمیت دو افراد ہلاک اور دو زخمی ہوگئے۔

افغان وزارت داخلہ کے ترجمان طارق آرائیں نے صحافیوں کو بتایا ہے کہ ’’حملہ آور بمبار نے منگل کی شام مسجد وزیر اکبر خان کے ایک طہارت خانے میں خود کو دھماکے سے اڑایا ہے۔‘‘۔ موقع پر ایک نمازی ہلاک جبکہ تین زخمی ہوئے جن میں معروف اسلامی اسکالر و امام مسجد مولوی ایاز نیازی شامل تھے۔

https://twitter.com/TariqArian3/status/1267872596474953729?s=19

زخمیوں کو ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں مولوی ایاز نیازی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے۔

مولوی ایاز نیازی نے مصر کی جامعہ الاظہر سے تعلیم حاصل کی تھی اور وہ صاف گوئی کی شہرت رکھتے تھے۔

صدر اشرف غنی کے ترجمان صادق صدیقی نے ایک ٹوئیٹ میں اس حملے کی مذمت کی ہے۔

انھوں نے کہا کہ ”اس حملے سے بخوبی پتا چلتا ہے کہ پرتشدد کارروائی کرنے والے کتنے سنگدل اور انسانیت دشمن ہیں جو ہمارے علما اور بے گناہ لوگوں کو ہدف بناتے ہیں۔ ہم ہلاک شدگان کے لواحقین کے ساتھ اظہار تعزیت کرتے ہیں۔”

افغانستان کی اعلیٰ قومی مصالحتی کونسل کے چئیرمین عبداللہ عبداللہ نے دہشت گردی کے اس واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردوں نے انھیں تو قتل کردیا ہے لیکن وہ ان کی حقیقی مذہبی تعلیمات کو عام کرنے کے ورثے کو ختم نہیں کرسکتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ دہشت گرد ملک کے عظیم مذہبی اسکالروں کو اپنے انتہا پسند نظریے کے لیے بڑا خطرہ سمجھتے ہیں اور اسی لیے وہ انھیں حملوں میں نشانہ بنا رہے ہیں۔

مسجد وزیر اکبر خان تک گرین زون ہی سے رسائی ہو سکتی ہے۔ اس قلعہ نما علاقے میں متعدد سفارت خانے اور بین الاقوامی اداروں کے دفاتر واقع ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں